ٹنڈوآدم میونسپل کمیٹی کی حد بندی میں ہیر پھیر، تعلقہ کی پانچ دیہیں شہری میونسپل کمیٹی میں شامل، نوٹیفکیشن جاری

ہفتہ 25 اپریل 2015 15:15

ٹنڈوآدم (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) ٹنڈوآدم میونسپل کمیٹی کی حد بندی میں ہیر پھیر، تعلقہ کی پانچ دیہیں شہری میونسپل کمیٹی میں شامل، نوٹیفکیشن جاری، اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا الزام، عدالت میں جانے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق متوقع بلدیاتی انتخابات کیلئے ہونے والی حد بندیوں سے قبل ہی سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے میونسپل کمیٹی ٹڈو آدم کی حدود میں ہیرپھیر کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

ٹنڈوآدم میونسپل کمیٹی کے سابقہ 24 وارڈوں میں تعلقہ کے دیہات کی 5 دیہوں کو شہری میونسپل کمیٹی میں شڈامل کرکے ان کی تعداد 29 کردی گئی ہے یہ 5 دیہیں ٹنڈوآدم سے 10 تا 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ شہری میونسپل کمیٹی میں شامل کی جانے والی دیہوں میں دیہہ ہرباری، دیہہ مارانی، دیہہ پئی، دیہہ گجڑو، دیہہ ٹنڈوآدم شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما اور ڈسٹرکٹ کونسل سانگھڑ کے سابق اپوزیشن لیڈر عبدالعزیز غوری نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کیلئے حکمران جماعت نے ابھی سے ہی دھاندلیوں کی شروعات کردی ہیں اور ہم دیہات کی دیہوں کو شہری میونسپل کمیٹی میں شامل کرنے کو عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ تصور کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 36 سال قبل ٹنڈو آدم شہر کے 24 وارڈ تھے جو اب بھی 24 ہی ہیں۔ یہ شہریوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک ہے جبکہ حکمران جماعت نے دیہاتوں میں اپنی یونین کونسلوں کی تعداد دگنی کرلی ہے اور مزید 5 دیہی وارڈ شہر میں شامل کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور عدالت بھی جائیں گے جبکہ
مسلم لیگ فنکشنل ٹنڈوآدم سٹی کے صدر ملک ذوالفقار نے کہا کہ ہم میونسپل کمیٹی کی حد میں دیہات کی دیہوں کو شامل کرنے کی مذمت کرتے ہیں اس کے خلاف ہم بڑے پیمانے پر احتجاج بھی کریں گے اور شہریوں کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے کارناموں کی وجہ سے عوام ان سے بے حد تنگ ہیں اور بلدیاتی الیکشن میں شہری ان کے عوام دشمن کارناموں کا ضرور حساب کریں گے، شہر کو جس طرح نظر انداز کیا گیا ترقیاتی کاموں سے محروم رکھا گیا، ملازمتوں کی بندر بانٹ کی گئی اور میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں اور بلدیاتی میں جو کرپشن کی گئی، ووت ڈالتے وقت ووٹر ان حکومتی کارناموں کو یاد رکھیں گے اور اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے اور عوام کے جائز حقوق کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔