این سی ایچ ڈی بدین میں کام کرنے والی خاتون ایم ایس کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام،وزیر تعلیم سندھ کا نوٹس

ہفتہ 25 اپریل 2015 14:05

بدین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) این سی ایچ ڈی بدین میں کام کرنے والی خاتون ایم ایس کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام کا وزیر تعلیم سندھ نثار کھوڑو کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد ڈی جی این سی ایچ ڈی کے حکم پر ڈی جی ایم این سی ایچ ڈی بدین منیر میمن اور ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر بہادر بھرگڑی کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف پانچ رکنی انکوائری کمیٹی کے ذریعے انکوائری شروع کردی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب معطل کئے جانے والے ڈی جی ایم این سی ایچ ڈی بدین منیر میمن اور ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر بہادر بھرگڑی نے ایوان صحافت بدین میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ NCHD ماتلی ضلع بدین میں بطور ایم سی کام کرنے والی شازیہ میمن کے خلاف کافی شکایت موصول ہونے کے بعد ان کو اظہار وجوہ نوٹس جاری کرنے پر شازیہ میمن نے ہمارے خلاف بے بنیاد الزام تراشی شروع کردی ہے جبکہ شازیہ میمن نے NCHD ماتلی کی ایک فیڈر ٹیچر جو بعد میں پی ایس ٹی بن گئی لیکن اس کے باوجود سرکاری خزانے سے شازیہ میمن نے اس کی تنخواہیں جاری کروائیں اور این سی ایچ ڈی کے اکاؤنٹ سے بھی سرکاری ٹیچرز کو تنخواہ جاری کیں جو غیرقانونی قدم ہے جس کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لاکر ہم سے انصاف کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :