گوادر سیندگ منصوبوں میں بلوچستان کو نظر انداز کرنے سے ناراضگیاں بڑھیں گی، حافظ حسین

گوادر کاشغر روٹ کو شریف برادران نے عملاً کاشغر رائیونڈ روٹ بنا دیا ہے اور گوادر جو بلوچستان کے مایہ ناز بندرگاہ پر بھی ڈنڈی مارنے کی کوشش کی گئی ہے

جمعہ 24 اپریل 2015 22:51

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء ) جمعیت علما اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ گوادر سیندک ریکوڈک جیسے پروجیکٹس میں بلوچستان کو اگر نظر انداز کیا جاتا ہے تو اس سے مزید دوریاں بڑھیں گی ناراض بلوچوں کو خوش اور قومی دھارے میں لانے کی جو بات کی جارہی ہے وہ مزید طول پکڑے گے اور بلوچستان پسماندگی اور نا امیدی کا شکار ہوگا ،گوادر کاشغر روٹ کو شریف برادران نے عملاً کاشغر رائیونڈ روٹ بنا دیا ہے اور گوادر جو بلوچستان کا مایہ ناز بندرگاہ ہے جس کیلئے جو اقتصادی راہداری متعین کی گئی ہے اس پر بھی ڈنڈی مارنے کی کوشش کی گئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشکی میں حاجی عطاء اﷲ مرحوم کے رہائش گاہ پر صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا اس موقع پر حافظ عبداﷲ گورگیج حماد اﷲ سیاپاد مولوی عبدالروف زبیر احمد و دیگر پارٹی قائدین بھی موجود تھے حافظ حسین احمد نے کہا کہ بلوچستان جو معدنیات سے بھر پور ہے سیندک ریکوڈک اور گوادر میں چائنا ہمارا شریک کار ہے مگر بد قسمتی سے ہمارے چند خاندان جو ملکوں کی دوستی کو ،بیس کروڈ عوام کی دوستی کو اپنے خاندان کی دوستی میں تبدیل کر رہے ہے چین کی ڈیڑھ ارب عوام کی دوستی بیس کروڈ پاکستانیوں کے ساتھ ہے نہ کہ ایک خاندان کے ساتھ انہوں نے کہا کہ سعودی اور حرمینسریفین کا پاکستان کے بچہ بچہ اور ہر ایک مسلمان کے دل میں عزت ہے مگر ایک خاندان نے ہر وقت اپنی دوستی کو اولیت دی ہے بلوچستان کے حوالے سے ڈاکٹر عبدالمالک سے بہت سی توقعات تھی لیکن چین کے صدر کی آمد کے وقت بلوچستان سندھ اور خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ کو نہیں بھلایا گیا اور محض دو بھائیوں نواز شریف و شہباز شریف نے ڈبل سواری کی ہے اور تاثر دیا گیا کہ پورا کا پورا چین کے صدر کا دورہ شریف خاندان کی دعوت پر ہے اور اسی سلسلے میں وہ آئے ہے ہم سمجھتے ہے کہ پاکستان کا کوئی وزیر خارجہ نہیں ہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے پریس کانفرنس کرکے خود وزیر خارجہ کا منصب سنبھالا ہے انہوں نے کہا کہ وفاق تین صوبوں کے حوالے سے نفاق کا شکار ہے اسے اپنی حیثیت کو سمجھنی چائیے اور باقی تین صوبوں کو برابر اہمیت دینی چائیئے اور جو راہداری گوادر کاژگر کے حوالے سے تجویز کی گئی ہے اس کے حوالے سے جے یو آئی کے قیادت نے جس راستے کی نشاندہی کی ہے اس پر کام شروع کیا جائے اور ایک صوبے کی خاطر بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کو ناراض کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :