پیپلز پارٹی قبائلی علاقوں کے عوام کو اپنی حکومت خود چلانے کیلئے مہم چلائی گئی، آصف علی زرداری
ملک کے 40کنٹونمنٹ کے علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے دوران قبائلی علاقوں کے عوام کو حق سے محروم رکھنے کی کوئی وجہ نہیں، شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی
جمعہ 24 اپریل 2015 22:26
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی تمام دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر قبائلی علاقوں میں بلدیاتی حکومتوں کے قیام کے لئے بڑے پیمانے پر مہم چلائے گی تاکہ قبائلی علاقوں کے عوام اپنی حکومت خود چلائیں اور بااختیار ہوں۔ یہ بات انہوں نے باجوڑ کے سیاسی اتحاد کے ایک 40رکنی وفد سے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ایک ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
سابق صدر زرداری اس ملاقات کے بعد کراچی کے لئے روانہ ہوگئے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ملک کے 40کنٹونمنٹ کے علاقوں میں بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں اور قبائلی علاقوں کے عوام کو بھی اس حق سے محروم رکھنے کی کوئی وجہ نہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے فرنٹیر کرائم ریگولیشن میں تبدیلیاں لا کر، فاٹا میں سیاسی سرگرمیوں پر سے پابندی ہٹا کر اور فاٹا میں ٹربیونل متعارف کرا کر قبائلی علاقوں میں اصلاحات کے دروازے کھول دئیے ہیں۔
پارٹی ترجمان سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ سابق صدر نے علیحدہ سے پارٹی کے متعلقہ عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ تمام پارٹیوں کے ساتھ مل کر فاٹا میں مزید سیاسی اصلاحات کے لئے تیاریاں کریں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں کمیٹی برائے قانون و انصاف نے پہلے ہی آئین کے آرٹیکل 247 میں آئینی ترمیمی کا بل منظور کر لیا ہے تاکہ قبائلی علاقوں میں بھی سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار بڑھایا جائے اور سینیٹ نے اسی موضوع پر ایک متفقہ قرارداد بھی منظور کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابتدائی طور پر سینیٹ کی اس پیش رفت پر وزیراعظم سے بات کریں گے اور سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بھی گفت و شنید کرکے قبائلی علاقوں کے عوام کو سپریم کورٹ کے اختیار کے ذریعے ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے امور پر بات کریں گے۔ سابق صدر نے کہا کہ قبائلی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے افراد کو جلد اپنے گھروں کو واپس بھیجا جائے کیونکہ شورش زدہ علاقوں کو صاف کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بات بھی بتائی کہ فاٹا میں سیاسی سرگرمیوں کی پیش رفت کی کچھ لوگوں نے مخالفت کی تھی تاہم پارٹی کو اس بات پر یقین ہے کہ سیاسی طور پر علاقے کے عوام کی شرکت سے اس علاقے کے دفاع مستحکم ہوگا اور اسی لئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں میں مقامی حکومتیں قائم کرنے کے لئے اقدامات لئے جائیں۔ باجوڑ سیاسی اتحاد کے وفد کی قیادت پاکستان مسلم لیگ(ن) سے تعلق رکھنے والے راحت یوسف نے کی جبکہ وفد میں جماعت اسلامی کے سابقہ رکن قومی اسمبلی ہارون رشید، پی ایم ایل ق کے سید بادشاہ، اے این پی کے ملک عطا اﷲ، پی ٹی آئی گلداد خان اور پیپلز پارٹی کے سابقہ رکن قومی اسمبلی اخونزادہ چٹان کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے قبائلی علاقوں میں مقامی صدور اور جنرل سیکریٹری شامل تھے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
روس نے جرمن فاونڈیشن پر پابندی لگا دی
-
چین میں پاکستان کے سفیر کا دارالحکومت بیجنگ میں ہواوے کے نمائشی مرکز کا دورہ ، منصوبوں اور پاکستان کے ساتھ شراکت داری پر تبادلہ خیال
-
ایران : اصفہان میں دھماکوں کی آوازیں اسرائیل کا ایران پر’ ’میزائل حملہ“ کرنے کا دعوی
-
پاکستان کی معیشت 2047 تک تین ٹریلین ڈالرتک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، سعودی سرمایہ کاروں کے لیے بینکاری اور سرمایہ کاری کے قابل منصوبے پیش کر یں گے، وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی واشنگٹن میں ملاقاتوں ..
-
غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملہ، دہشتگرد حملہ آور پیدل چل کر گاڑی تک پہنچے،ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر
-
پاکستان میں مہنگائی تیزی سے کم ہو کر کم ترین سطح پر آگئی ہے،گورنر سٹیٹ بینک
-
پنجاب ،ضمنی انتخابات کے پیش نظر 10اضلاع میں دفعہ 144نافذ
-
کراچی،غیر ملکی شہریوں کی گاڑی پر خود کش حملہ،2دہشت گرد ہلاک،2سیکورٹی گارڈ سمیت3افراد زخمی
-
بھارت کے قومی انتخابات میں پہلے مرحلے کی پولنگ جاری
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.