گڈ گورننس ہی کے ذریعہ ترقی پذیر ممالک اچھے اور حسب منشاء نتائج حاصل کرسکتے ہیں،ڈاکٹر ظفر اقبال

پابندی وقت،نظم وضبط، تکنیکی اور ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کرنے کی صلاحیت کو بروئے کارلاکر ہی آپ کامیاب ہوسکتے ہیں،لبنیٰ خالد

جمعہ 24 اپریل 2015 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) عالمگیریت کے اس عہد میں روایتی طرز حکمرانی کے طور طریقے تحلیل ہوگئے ہیں ،اس کے بجائے تکنیکی اور تزویراتی طرز حکمرانی رائج ہوچکی ہے جس کے حیرت انگیز اور مثبت شماریاتی اشارے جلد ملنے لگتے ہیں۔بالخصوص ایشیائی ممالک میں جہاں اس پر عمل شروع ہوا وہاں جدت اور حکمت پر محمول پالیسیاں اور نظم وضبط دیکھنے میں آیا اوروہاں ترقی بھی ہورہی ہے۔

اسی تناظر میں ساؤتھ گلوبل خطے میں انقلاب انگیز تبدیلیاں رونماہورہی ہیں جس کا نارتھ گلوبل جیسے متمدن اور متمول ممالک جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا یہ محض گڈ گورننس کا ہی فیضان ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ظفراقبال اورلبنیٰ خالد نے جامعہ کراچی اور ہائرایجوکیشن کمیشن ماڈرن یونیورسٹی گورننس کے تحت منعقد ہ ورکشاپ بعنوان: ’’ہائر ایجوکیشن کمیشن انڈیجنیس اُن کیمپس ٹریننگ‘‘ میں ’’بہترین تکنیکی طرز حکمرانی کے اہم پہلو اوراچھی طرز حکمرانی کے خدوخال‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ورکشاپ کا انعقادانسٹیٹوٹ آف انوائرمینٹل اسٹڈیز جامعہ کراچی میں کیا گیا تھا۔ڈاکٹرظفر اقبال نے مزید کہا کہ گڈ گورننس ہی کے ذریعہ ترقی پذیر ممالک اچھے اور حسب منشاء نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔ٹیکنالوجی کی ترقی نے افرادی قوت کو محدود اور صلاحیتوں کو لامحدود بنادیا ہے جو کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے نسخہ کیمیاء ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کسی ملک میں ترقی کے لئے فنڈزدستیاب نہ ہو تو ایسی صورت میں آئی ایم ایف سے رجوع کیا جاتا ہے تاکہ ملک میں درپیش مسائل خوش اسلوبی سے حل کئے جاسکیں،کیونکہ اگر یہ مسائل حل نہ ہو تو اچھی حکمرانی نہیں کی جاسکتی ۔

عوام کی ترقی کے لئے اقدامات کرنا اسٹیٹ کی ذمہ داری ہے۔لبنیٰ خالد نے ’’نگرنی اور حوصلہ افزائی کی مہارت‘‘ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے افسران اور کارپردازجب تک محنت اور اور دیانتداری کو اپنا طرز منصبی اور ادائیگی فریضہ کے لئے جذبہ نہیں بنائینگے، سود مند اور نافع نہیں ہوگا۔ پابندی وقت،نظم وضبط، تکنیکی اور ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کرنے کی صلاحیت کو بروئے کارلاکر ہی آپ کامیاب ہوسکتے ہیں۔

ہم جس ادارے میں کام کررہے ہمیں معلوم ہونا چاہیئے کہ ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں اور کیا ہم اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھارہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنے فرائض کو احسن طریقے سے انجام دیں تاکہ ادارہ ترقی کی جانب گامزن ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :