مشرق وسطیٰ میں آگ بھڑکانے میں صیہونی ہاتھ ہے، مسلم حکمراں ہوش سے کام لیں، جمعیت علماء پاکستان

جمعہ 24 اپریل 2015 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) مشرق وسطیٰ میں آگ بھڑکانے میں صیہونی ہاتھ ہے۔ مسلم حکمراں ہوش سے کام لیں مقاماتِ مقدسہ کا تحفظ ایمان کا حصہ لیکن سعودی حکمرانوں کی حفاظت امریکی ایجنڈا ہے۔ پاکستان، ترکی اور دیگر ممالک اپنی فوج کو جنگ میں جھونکنے کے بجائے مصالحانہ کردار ادا کریں۔یہ بات جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر اور تحریک تحفظ عالم اسلام کے چیئرمین علامہ قاضی احمد نورانی نے جے یو پی کے زیرِ اہتمام یوم تحفظ عالم اسلام کے موقع پر لیاقت آباد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ کے مسلمانوں کو آپس میں لڑواکر ان کو مذید کمزور کرنا چاہتا ہے تاکہ مسلم ممالک مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی کوئی مدد نہ کر سکیں انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کو اگر خدانخواستہ کسی قسم کاکوئی خطرہ ہوا تو صاحبان ایمان اپنا سب کچھ قربان کرنے سے ہرگز دریغ نہ کریں گے لیکن اس وقت سعودی حکمرانوں کو امت کی نہیں بلکہ اپنی حکومت کے تحفظ کی فکرہے اور فلسطینیوں پر بے پناہ مظالم کے باوجود اسرائیل کے خلاف آواز بلند نہ کرنے والی موجودہ سعودی حکومت صرف اور صرف امریکہ اوراسرائیل کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یکے بعد دیگرے سعودی حکمرانوں اور پھر شیخ خالد الغامدی کا پاکستان آنا اور یہاں کے مسلمانوں کے جذبات بھڑکانا خود ایک سوالیہ نشان ہے۔ ضرورت اس امرکی ہے کہ مسلم حکمران مصالحانہ کردار ادا کریں اور یمن کے مظلوم مسلمانوں کی زندگیاں بچائیں۔ مفتی رفیع الرحمان نورانی نے کہا کہ آج ملک بھر میں تحفظ حرمین کے نام پر احتجاج کرنے والوں کی حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ ہفتہ سعودی قونصلیٹ کے عشائیے میں سعودیوں کو اپنی ہمدردی کی یقین دہانی کے عوض ان کے حق میں نعرے لگانے والے اپنے مسائل بیان کرکے ریال کا تقاضہ کر رہے تھے۔

اگر آج سعودی حکومت اپنی حمایت کے عوض کسی کو کچھ نہ دینے کا اعلان کردے تو سارے ابن الوقت تحفظ حرمین بھول جائیں گے۔ علامہ بشیر القادری نے کہا کہ بعض عناصر تحفظ حرمین کی سلامتی کے خلاف ہیں۔ ان رہنماؤں نے میڈیا کے ارباب اختیار سے بھی اپیل کی کی کہ وہ یمن پر سعودی جارحیت کی درست رپورٹنگ کریں اور مسلمانان پاکستان پر واضح کریں کہ حرمین شریفین کو کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔ بعض عناصر مقامات مقدسہ کا نام لے کر اپنی دُکانداریاں چمکا رہے ہیں دیگر علماء مقررین نے بھی مسلم امہ کے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :