اگر ایم کیو ایم نے اس شہر میں سیاست کرنی ہے تو انہیں اپنا طرز عمل تبدیل کرنا ہوگا، علی زیدی

کریم آباد میں الیکشن آفس پر متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان نے حملہ کر کے پارٹی پرچم ،پینافلیکس اور بینر ز کو جلایااور دفتر پر پتھراؤ کیا ، پریس کانفرنس

جمعہ 24 اپریل 2015 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی ریجن کے صدر علی زیدی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے کریم آباد میں واقع الیکشن آفس پر متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان نے جس طرح حملہ کر کے پارٹی پرچم ،پینافلیکس اور بینر ز کو جلایااور دفتر پر پتھراؤ کیا اس کی تحریک انصاف شدید مذمت کرتی ہے ۔ اگر ایم کیو ایم نے اس شہر میں سیاست کرنی ہے تو انہیں اپنا طرز عمل تبدیل کرنا ہوگا۔

یہ باتیں انہوں نے میڈیا سیل کراچی کے دفتر میں پارٹی کے مرکزی رہنما عمران اسماعیل کے ہمراہ ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی ۔ علی زیدی نے مزید کہا کہ حلقہ این اے246کے ضمنی انتخابات میں سکیورٹی اداروں ، پولیس اور خصوصاً رینجرز نے جس طرح انتخابات منعقد کروانے اور حلقے میں ووٹر کو بھر پور سکورٹی فراہم کی جس پر تحریک انصاف انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اسرار عباسی، احسن جبار، ملک امتیاز، دوا خان صابر، امجد جاہ، امجد آفریدی، سید محمد طحہ، عنایت خٹک اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کارکنان کے جشن کا دن ہے آج تحریک انصاف اور حلقہ این اے246کی عوام جیت گئی ہے ۔ تحریک انصاف کی بھر پور انتخابی مہم کی وجہ سے متحدہ قومی موومنٹ نے حلقے کے گھر گھر جا کر وہاں کے ووٹروں کی منّت کر کے ان سے ووٹ مانگا ۔

پہلی بار حلقے کے عوام کو ووٹ کی حیثیت کا اندازہ ہو گیاجیت عوام کی ہوئی ہے اس لئے میں حلقے کے عوام کو مبارک باد دیتا ہوں۔ عمران اسماعیل نے مزیدکہا کہ جن لوگوں نے خوف کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈالا وہ ہمت کریں اور آئندہ انتخابات میں اپنا ووٹ ضرور کاسٹ کریں۔30%لوگوں نے ووٹ کاسٹ کیا ہے اگر 70%لوگ جنہوں نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا اگر وہ گھر سے باہر نکلتے ہیں اور ووٹ کا صحیح استعما ل کرتے تو شاید فیصلہ انہی کی مرضی سے ہوتا۔

پچیس ہزار ووٹ اس حلقے میں جعلی اندراج ہے،2013کے انتخابات میں پی ٹی آئی کواس حلقے کے جن علاقوں میں زیادہ ووٹ پڑے تھے ایک مربوط منصوبہ بندی کے تحت اس حلقے سے پچاس ہزار سے زائد ووٹروں کو دوسرے علاقوں میں ٹرانسفر کروایا گیا۔ الیکشن کمیشن اس کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیتا؟ ہم الیکشن کمیشن سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کے لئے صاف اور شفاف ووٹر لسٹیں بھی ضرور ی ہیں۔

عمران اسماعیل نے مزیدکہا جہاں انتخابات ہو رہے ہوتے ہیں وہاں تمام ادارے الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوتے ہیں پوری انتخابی مہم میں جو کچھ ہمارے ساتھ ہوااس پر ایم کیو ایم کو ایک نوٹس تک نہیں دیا گیا آخر کیوں ، الیکشن کمیشن متحدہ قومی موومنٹ سے کیوں خوف زدہ ہے؟ ۔کریم آباد الیکشن آفس پر جو کچھ بھی ہوا اس سے ثابت ہو گیا کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان تھے ۔

حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بیٹھے ہوئے لوگ کسی مخصوص جماعت کے پیرول پر تو نہیں ۔ ہم نے بار بار الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ انتخابی عملہ کراچی شہر سے باہر کے ہونے چاہئے ، کیونکہ کل ثابت ہو گیا کہ یہاں کا عملہ متحدہ قومی موومنٹ کا پریشر برداشت نہیں کر سکتے۔ الیکشن کمیشن کوہمارے سارے سوالوں کا جواب دینا ہو گا ۔

عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ حلقہ این اے246میں ہم تسلیم کرتے ہیں کہ یہاں متحدہ قومی موومنٹ کی اکثر یت ہے لیکن اس انتخابات سے یہ ثابت ہو گیا کہ یہاں پر تحریک انصاف کے ہزاروں کی تعداد میں ووٹر اورسپورٹر موجود ہیں۔تحریک انصاف پورے ملک کی پارٹی ہے ہم لسانیت اور فرقہ واریت پر یقین نہیں رکھتے ،پی ٹی آئی پاکستانیت کے نام پر پوری قوم کو متحدکر رہی ہے۔ ہمارے مخالفین متحدہ قومی موومنٹ نے مہاجر کارڈ استعمال کیا تحریک انصاف حلقے کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ عمران اسماعیل نے خصوصاًحلقے کے عوام پی ٹی آئی کے کارکنان ، یوتھ ونگ، آئی ایس ایف ، خواتین ونگ کوبھر پور انتخابی مہم چلانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔