وفاقی وزیرخزانہ کی زیرصدارت انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کااجلاس ، سب کمیٹی کی کارکردگی کوسراہاگیا،اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوووٹ دینے اوربائیومیٹرک سسٹم کے حوالے سے بھی غوروخوض کیاگیا

جمعہ 24 اپریل 2015 21:16

وفاقی وزیرخزانہ کی زیرصدارت انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کااجلاس ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء)وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کااجلاس ،جس میں سب کمیٹی کی کارکردگی کوسراہاگیا،اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوووٹ دینے اوربائیومیٹرک سسٹم کے حوالے سے بھی غوروخوض کیاگیا۔جمعہ کے روزوفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی صدارت میں انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کا12واں اجلاس ہوا،جس میں تحریک انصاف کے ممبران نے بھی شرکت کی ۔

اس موقع پرسب کمیٹی کے چیئرمین زاہدحامدنے کمیٹی کوبتایاکہ انہوں نے آراوپی اے اوردیگرتجاویزکے حوالے سے غوروخوض مکمل کرلیاہے اس کے ساتھ ساتھ دیگر5قوانین کابھی جائزہ لیاہے ،جن میں حلقہ بندی ایکٹ1974ء ،الیکٹورل رول ایکٹ1974،پولیٹکل پارٹی آرڈر2002،نشانات آلاٹ کرنے کاآرڈر2002اورالیکشن کمیشن آرڈر2002شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی کوبتایاگیاکہ الیکشن کمیشن کی درخواست پرسب کمیٹی نے بائیومیٹرک مشین ،ووٹرزکی شناخت کیلئے بائیومیٹرک سسٹم اوربیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے ٹھوس تجاویزاورسفارشات دینے کیلئے مزیدوقت دینے کی اجازت دی تھی ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان پرزوردیاگیاتھاکہ فائنل رپورٹ پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کوبھیجنے سے قبل دوسے تین ہفتے کے دوران ان پرحتمی سفارشات دے ۔زاہدحامدنے ممبران کوبتایاکہ سب کمیٹی کی 29اپریل کوہونے والی اگلی نشست میں سینٹ الیکشن ایکٹ1975پربھی غوروخوض کیاجائیگا،اس کے علاوہ پی سی ای آرکوحتمی رپورٹ بھیجنے سے قبل سب کمیٹی فیڈرل حکومت اورفاٹاکے حوالے سے سینٹ کے ہونے والے الیکشن پراپنی تجاویزکاجائزہ لیگا۔اس موقع پرچیئرمین کمیٹی نے سب کمیٹی کی کارکردگی کوسراہااورہدایت کی کہ سفارشات فائنل کرنے کے ساتھ ساتھ الیکشن کے حوالے سے کورٹ کے فیصلوں پربھی نظررکھیں