جمہوریت کی بقا کیلئے 2013کے الیکشن کو قبول کیا تھا،میاں افتخارحسین

ہمیں 2013کے الیکشن میں دہشت گردی کی بنیاد پر انتخابی مہم چلانے سے روکا گیا ،اور اس کے شواہد ہمارے پاس موجود ہیں، رہنماء عوامی نیشنل پارٹی

جمعہ 24 اپریل 2015 20:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ جمہوریت کیلئے اے این پی نے ہمیشہ سے قربانیاں دی ہیں اور جمہوریت کی بقا کیلئے 2013کے الیکشن کو قبول کیا تھا ، سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیشی کے بعد اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت میں بھی ہمارا کیس مضبوط ہے کیونکہ باقی تمام پارٹیوں نے بیلٹ بکس کے حوالے سے دھاندلی کے ثبوت پیش کئے تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے پاس اس حوالے سے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ہمیں الیکشن کے دوران کس طرح انتخابی عمل سے دور رکھا گیا ، اس موقع پر اے این پی کے رہنما عبدالطیف آفریدی ، افراسیاب خٹک اور بشریٰ گوہر بھی ان کے ہمراہ تھے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں 2013کے الیکشن میں دہشت گردی کی بنیاد پر انتخابی مہم چلانے سے روکا گیا ،اور اس کے شواہد ہمارے پاس موجود ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن مہم کے دوران ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں پر جو خودکش حملے کئے گئے اور دھمکیاں دی گئیں ان کا ریکارڈ اور ایف آئی آرز بھی موجود ہیں جبکہ دھمکیوں کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں کا ریکارڈ بھی محفوط ہے ، میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان کی طرف سے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھا گیا تھا ، تاہم انہوں نے کہا کہ اے این پی کو جوڈیشل کمیشن پر اعتماد ہے اسی لئے ہم اپنا مؤقف پیش کرنے جوڈیشل کمیشن آئے ہیں ، انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے درمیان جنگ دکھائی دے رہی ہے جبکہ دھاندلیوں کے حوالے سے21 سیاسی جماعتوں اور مختلف افراد کی جانب سے ریکارڈ پیش کئے ہیں ، انہوں نے میڈیا سے کہا کہ اسے ٹوپارٹی شو بنا کر پیش نہ کیا جائے بلکہ برابری کی بنیاد پر کوریج کی جائے کیونکہ دھاندلی کے حوالے سے تمام جماعتوں نے اس میں حصہ لیا ہے جبکہ اے این پی کا مؤقف سب سے زیادہ مضبوط ہے کیونکہ اس وقت خطے میں جن عناصر کے مفادات وابستہ تھے اے این پی ان کے مفادات کی راہ میں بڑی رکاوٹ تھی ، اسی لئے ہمیں راستے سے ہٹانے کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :