انسداد دہشتگردی عدالت نے7سالہ بچے کے اغواء برائے تاوان ،قتل میں پھانسی کی سزا پانیوالے شفقت حسین کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے

پھانسی سے قبل مجرم کی اہلخانہ سے آخری ملاقات بھی کرائی جائے،6مئی کی صبح ڈاکٹر ،مجسٹریٹ کی موجودگی میں پھانسی پر چڑھا دیا جائے ،عدالت کا جیل حکام کوحکم

جمعہ 24 اپریل 2015 20:55

انسداد دہشتگردی عدالت نے7سالہ بچے کے اغواء برائے تاوان ،قتل میں پھانسی ..

کراچی اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے7سالہ بچے کے اغواء برائے تاوان اور قتل میں پھانسی کی سزا پانے والے شفقت حسین کے بلیک وارنٹ جاری کرتے ہوئے تختہ دار پر لٹکانے کا حکم دے دیا ۔ جمعہ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سلیم رضابلوچ نے جیل سپریٹنڈنٹ سینٹرل کو حکم دیا ہے کہ مجرم شفقت حسین کو 6مئی کی صبح ڈاکٹر اور مجسٹریٹ کی موجودگی میں پھانسی پر چڑھا دیا جائے عدالت نے جیل حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ مجرم کی پھانسی سے قبل اس کے اہلخانہ سے آخری ملاقات بھی کرائی جائے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مجرم شفقت حسین سے متعلق تمام ریکارڈز اور رپورٹس ایف آئی اے کی جانب سے پیش کر دی گئیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مجرم نے 2004ء میں 7 سالہ عمیر کو قتل کیا تھا، اس وقت مجرم کی عمر 23 سال تھی، ایک این جی او کی جانب سے مجرم شفقت حسین کی عمر پر نظرثانی سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی کہ شفقت حسین کی عمر اس وقت 23 سال سے کم تھی۔

(جاری ہے)

سینٹرل جیل حکام کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبرiiiمیں ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل سینٹرل نے پیش ہوکر مکتوب داخل کیا جس میں عدالت کو آگاہ کیا کہ مجرم شفقت حسین کی سپریم کورٹ اورہائی کورٹ کی جانب سے اپلیں مسترد ہوچکی ہیں، صدر پاکستان نے بھی مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کردی ہے جبکہ 12مارچ 2015کو مجرم کے19مارچ کیلئے بلیک وارنٹ جاری گئے تھے لیکن صدارتی حکم نامہ کی وجہ سے مجرم کی پھانسی 30یوم کیلئے موخر کردی گئی تھی کیونکہ مجرم کی عمر کے درست تعین کے لئے اسکی سزا کو روکاگیا تھا لہذا مجرم کے دوبارہ فریش بلیک وارنٹ جاری کئے جائیں ۔

واضح رہے کہ مجرم شفقت حسین نے اپریل 2004میں نیوٹاؤن تھانے کی حدود میں واقع ندیم آرکیڈ اپارٹمنٹ میں چوکیداری کے دوران اپارٹمنٹ کے ہی رہائشی 7 سالہ بچہ عمیر کو اغوا کیا اور اسے اپنے سرونٹ کوارٹر لے گیا جہاں شور مچانے پر ملزم نے بچے کے سر پر پنچ مارا جس سے بچہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جسے ملزم نے قریبی نالے میں پھینکا اور بعد ازاں مختلف پی سی او سے بچے کے باپ کو فون کر کے ان سے تاوان کا مطالبہ کرتا رہا کہ اپارٹمنٹ کے قریب واقع کیبن کے پاس تاوان کی رقم رکھ دوتاہم جب ملزم رقم اٹھانے گیا تو پولیس نے اسے گرفتار کر کے اس کی نشاندہی پر بچے کی لاش برآمد کر لی تھی۔

مجرم کو یکم ستمبر2004کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔ ملزم کے خلاف تھانہ نیوٹاؤن میں ایف آئی آر نمبر 136/2004 زیردفعہ302,365.A R/W7ATAانسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :