اغوا ء برائے تاوان کا جرم ثابت ہونے پر دو خواتین کو تین ،تین بار عمر قید ‘ سوا دو ،دو لاکھ روپے جرمانے اور منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم

ایک اور مقدمہ میں دھماکہ خیز مواد رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو 33سال قید کا حکم

جمعہ 24 اپریل 2015 20:10

اغوا ء برائے تاوان کا جرم ثابت ہونے پر دو خواتین کو تین ،تین بار عمر ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء ) انسداد دہشت گرد ی کی خصوصی عدالت نے اغوا ء برائے تاوان کا جرم ثابت ہونے پر دو خواتین کو تین ،تین بار عمر قید ‘ سوا دو ،دو لاکھ روپے جرمانے اور دونوں کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم سنا دیا ،ایک اور مقدمہ میں عدالت نے دھماکہ خیز مواد رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو 33سال قید کا حکم سنا دیا۔

گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی۔مجرم خواتین کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ان پر درج مقدمے میں ٹھوس شواہد اور گواہ موجود نہیں لہٰذاانہیں اس مقدمے سے بری کیا جائے۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دونوں خواتین نے پانچ سالہ پپو نامی بچے کو تاوان کے لئے اغواء کیا اور بعد ازاں اسے قتل بھی کر دیا۔

(جاری ہے)

دونوں خواتین کے خلاف ٹھوس شہادتیں موجود ہیں لہٰذاعدالت انہیں سخت ترین سزائیں سنائے۔عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد دونوں خواتین کا جرم ثابت ہونے پر تین ،تین بار عمر قید اور سوا دو ،دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا۔عدالت نے دونوں خواتین کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد بھی ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔ایک اور کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے دھماکہ خیز مواد رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر محمد شفیق کو 33سال قید کا حکم سنا دیا۔محمد شفیق کے خلاف تھانہ ماڈل ٹا ؤن لاہور نے چالان پیش کیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :