بجلی کی بچت کے لیے رات 8 بجے تجارتی مراکز بند کر نے کا فیصلہ تاجر برادری کو کسی صورت قبول نہیں‘نعیم میر

بیوروکر یسی تاجروں اور اداروں کے مابین تصادم کی روش پیدا کر نے کے لیے حکو مت کو گمراہ کر رہی ہے‘سیکرٹری جنرل آل پاکستان انجمن تاجران

جمعہ 24 اپریل 2015 20:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء ) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میرنے کہا ہے کہ بجلی کی بچت کے لیے رات 8 بجے تجارتی مراکز بند کر نے کا فیصلہ تاجر برادری کو کسی صورت قبول نہیں، بیوروکر یسی تاجروں اور اداروں کے مابین تصادم کی روش پیدا کر نے کے لیے حکو مت کو گمراہ کر رہی ہے اور اگر حکو مت نے زبردستی سر شام مارکیٹں او ر بازار بند کرنے پر زور ڈالا تو تاجر سراپا احتجا ج بن جائے گے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکو مت توانائی بحران پر قابو پا نے کے لیے تاجروں کو بلی کا بکرا بنا نے کی بجائے بجلی کی بچت کے لیے دیگر ذرائع پر غور کر ے کیو نکہ تجارتی مراکز میں پہلے ہی جاری غیر اعلا نیہ لو ڈشیڈنگ کے باعث کاروباری سر گر میاں مفلو ج الحال کا شکار ہیں جبکہ کارخانو ں اور فیکٹریو ں میں پیداواری عمل میں کمی سے مہنگائی کا گراف بھی بلند ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیوروکر یسی نے حکو مت کو بے وقو ف بنا تے ہوئے معیشت دشمنی کا ثبو ت دیا ہے ۔ نعیم میر نے حکو مت وقت سے سوال کیا ہے کہ رات 8بجے دکانیں صرف پنجاب اور اسلا م آباد میں کیو ں ہوں دیگر صو بو ں میں کیو ں نہیں اور کیا کینٹ ایریا کی دکانیں بھی رات آٹھ بجے بند ہو نگی۔رات 8سے 10کمرشل فیڈرز پر لو ڈشیڈنگ کی جانی ہے تو بجلی کی بچت کیسے ہو گی۔

کمرشل ریٹ 24روپے فی یو نٹ پر مہنگی بجلی فروخت کر نے کے بجائے 8تا 20روپے فی یو نٹ سستی بجلی فروخت کر نے کے بعد اربوں روپے قومی خزانے کے نقصان کا ذمہ دار کو ن ہے اور کیا اگر تاجر رات آٹھ بجے رضا کارانہ طور پر دکانیں بند کر بھی دیں تو کیا حکو مت مسلسل بجلی دے گی ۔ان کا کہنا ہے کہ تاجروں کو رات 8بجے مارکیٹیں اور بازار بند کر نے کا فیصلہ قبو ل نہیں اور نہ ہی حکومت اس کو زبر دستی نافذ کر نے کی کو شش کر یں۔

متعلقہ عنوان :