گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ملک میں لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوتاجارہاہے‘سید وسیم اختر /نذیر احمد جنجوعہ

ملکی وقومی مفاد کومدنظر رکھتے ہوئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں‘جماعت اسلامی پنجاب

جمعہ 24 اپریل 2015 19:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختراور سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ملک بھرمیں لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ بڑھتاجارہاہے، شہری علاقوں میں 12سے14اوردیہی علاقوں میں 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے،غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام شدید عذاب سے دوچار ہیں،پچھلے کئی برسوں سے پوری قوم توانائی بحران کے عذاب میں مبتلاہے،گرمی کے آتے ہی بجلی کا بحران شدت اختیار کر جاتاہے اوربجلی کی طلب رسد سے کئی گنابڑھ جاتی ہے۔

اپنے ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ بجلی کی آنکھ مچولی سے شہریوں کے روز مرہ کے کام شدید متاثر ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث جہاں عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے وہیں صنعتی پہیہ بھی رک گیا ہے۔مسلم لیگ(ن)6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے نعرے لگاتی رہی لیکن قوم سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے سمیت کوئی بھی وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوسکا ۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ ملک کے معاشی شعبے سمیت ہر شعبے کیلئے عذاب کی شکل اختیار کر چکی ہے ۔ جب تک کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے لئے اقدامات نہیں کئے جاتے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ محض ایک خواب ہی رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ ورلڈ بنک رپورٹ کے مطابق 2010ء کے سیلاب سے پاکستان کو 9.5 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا اگر ہم کالا باغ ڈیم بنا لیں تو ملک میں سیلابوں کی تباہی کے ساتھ ساتھ بھوک، غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ بھی ہوسکتاہے۔

کالا باغ ڈیم کی تعمیر صرف توانائی کے ذرائع میں اضافہ کرنے کے لئے ہی ضروری نہیں بلکہ پاکستان کو خوراک و زرعی پیداوار میں خود کفالت کی منزل تک پہنچانے کے لئے بھی انتہائی ضروری ہے۔جماعت اسلامی پنجاب کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر پرسیاسی فوائدکوپس پشت ڈال کرملکی وقومی مفاد کومدنظر رکھتے ہوئے اس کی تعمیر کیلئے خلوص دل کے ساتھ عملی اقدامات کرے۔کیونکہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے،عوامی خوشحالی اورملکی ترقی کا واحد اور فوری راستہ کالا باغ ڈیم کی جلد از جلد تعمیر ہے۔

متعلقہ عنوان :