نوجوا ن نسل کی کلامِ اقبال سے رغبت بہت حوصلہ افزا ہے

طلبہ کیلئے ہر چینل سے مشاہیر پاکستان کے بارے میں پروگرام نشر ہونے چاہئیں ،سینیٹر رزینہ عالم

جمعہ 24 اپریل 2015 18:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) یہ بات بہت حوصلہ افزا ہے کہ نوجوان نسل میں کلامِ اقبال پڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کو سمجھنے کا شوق بھی پیدا ہو رہا ہے۔ اساتذہ کو چاہئے کہ وہ وقت نکال کر نصاب کے علاوہ بھی اقبال کے اشعار کی تشریح کے ذریعے شاعرِ مشرق کے پیغام کو نئی نسلوں تک پہنچائیں۔ ان خیالات کا اظہار نظر پاکستان کونسل کے زیرِ اہتمام ، تقریباتِ ہفتہ اقبال کے سلسلے میں ایوانِ قائد میں طلبہ وطالبات کے درمیان کلامِ اقبال کو ترنم سے پیش کرنے کے مقالے میں سینیٹر رزینہ عالم خان نے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اقبال کے پیغام کا سب سے اہم جزو خودی ہے جس کا مطلب انفرادی اور قومی غیرت کی پرورش وپرداخت اور خود کفالت کی منزل کا حصول ہے۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرائیویٹ سکول نیٹ ورک کے چیئرمین ڈاکٹر افضل بابر نے یہ بات زور دیکر کہی کہ نئی نسل کو اسلاف کے کارناموں اور مشاہیر پاکستان کے جذبۂ تعمیرِ ملت سے وابستہ رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ تمام ٹیلی ویژن چینل بھی اس حوالے سے مسلسل پروگرام نشر کر کے اپنی قومی ذمہ داری ادا کریں۔

کلام اقبال پیش کرنے کے مقابلے میں راولپنڈی /اسلام آباداور گردونواح کے 30سے زائد سکول/کالج شریک ہوئے۔ مصنفین معروف شاعر وفا چشتی، شاعرہ فرح دیبا اور ماہرِتعلیم شمائلہ ارم کے مطابق ،نجم ماڈل سکول کے دلاور علی نے اول، گلوبل سکول سسٹم اسلام آباد کی ستارہ شاہ نے دوئم اور دی لیڈز سکول کی سمیرا بشارت نے تیسرا انعام حاصل کیا جبکہ اقبال کی نظموں پر ٹیبلو کے مقابلے میں ماڈرن لینگوئج سکول سے نازیہ اور ٹیم نے اول، پاک لینڈ پبلک سکول کی صبا اور ٹیم نے دوسرا اور انٹرنیشنل اسلامک گرائمر سکول کے معز اور ٹیم نے تیسرا انعام حاصل کیا۔

متعلقہ عنوان :