ٹی ڈیپ اور ایف پی سی سی آئی کا فارنسک آڈٹ کروایا جائے، انکشافات ہونگے،یو بی جی کے سرپرست اعلیٰ اقرباپروری اور قرضے معاف کروانے میں ملوث ہیں،منتخب تاجر نمائندوں کو اہلیت دکھانے کے موقع سے محروم کر دیا گیا ہے

پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلز فورم کے صدر میاں زاہد حسین کی تاجررہنماؤں سے گفتگو

جمعہ 24 اپریل 2015 18:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ کے زیر عتاب سرپرست ، سندھ کے سابق وزیر اور پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلز فورم کے صدر میاں زاہد حسین نے کہاہے کہ ٹی ڈیپ کے سی ای اونے اپنی حیثیت استعمال کر تے ہوئے ایف پی سی سی آئی اور یونائیٹڈ بزنس گروپ میں اجارہ داری قائم کر کے کاروباری برادری کا استحصال شروع کر دیا ہے۔

اس تکون کا فارنسک آڈٹ کروایا جائے تو چشم کشاانکشافات ہونگے۔مصاحبین نے ایس ایم منیر کی جانب سے اقربا پروری اور قرضے معاف کروانے کا اعتراف کیا ہے۔ اگر انھیں ایف پی سی سی آئی کے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہے تودیگر سرکاری ملازمین کوبھی اپنا گروپ بنا کر ایف پی سی سی آئی اور دیگر چیمبرز کے الیکشن میں حصہ لینے اور سرکاری نام اوروسائل استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو تاجر رہنماؤں سے بات چیت کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور یو بی جی کے منتخب تاجر نمائندوں اور رہنماؤں کی غالب اکثریت مخلص اور باصلاحیت ہے مگر اہلیت دکھانے کے موقع سے محروم ہے۔یو بی جی سے بد دلی کی وجہ بادشاہ سلامت کی منفی پالیسیاں، وعدوں سے انحراف ، دوستوں پر الزامات، جاگیردارانہ رویہ اور منشورسے رو گردانی ہے۔

بزنس کمیونٹی بجلی، گیس، پانی، انکم ٹیکس، کسٹم اور سیلز ٹیکس جیسے مسائل پر عدم توجہ کی وجہ سے پریشان ہے جبکہ سچائی سامنے لانے والوں کو تنقید کا نشانہ بنا کر اپنی خامیوں اور نااہلیوں کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔ انھیں ملنے والے سرکاری عہدے اور قومی اعزاز کو سفارش کا نتیجہ قرار دینا حکومت کے فیصلہ کی توہین ہے۔ اگرستارہ امتیا زدلوانا ایس ایم منیرکے اختیار میں ہے تو مصاحبین کو دلوا کے دکھائیں۔ انکے اختلافات اصولی ہیں نہ کہ ذاتی۔وزارت تجارت سرکاری حیثیت اور اثر رسوخ کے ناجائز استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے قانون شکنی روکے اور فارنسک آڈٹ کروایا جائے۔

متعلقہ عنوان :