صوبائی حکومت سزا اور جزا کے شفاف اور خودمختار نظام سے صوبے کو حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ اقوام کے برابرلارہی ہے ،عوام سے تبدیلی کے جو وعدے کیے ہیں ان سے انحراف کی گنجائش موجود نہیں ہم نے اصلاحات کے ذریعے پولیس، تعلیم اور مال سمیت کئی محکموں کا قبلہ درست کر دیا ہے ،اب صحت کے شعبے کی باری ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا تربیتی ورکشاپ سے خطاب
جمعہ 24 اپریل 2015 17:55
پشاور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت سزا اور جزا کے شفاف اور خودمختار نظام سے صوبے کو حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ اقوام کے برابرلارہی ہے، صوبے کی حکومت کسی کی ذات کی نہیں عوام کی حکومت ہے، ہم نے عوام سے تبدیلی کیلئے جو وعدہ کیا ہے اس سے انحراف کی ایک فیصد گنجائش بھی موجود نہیں وزیراعلیٰ نے قومی میڈیا سے اپیل کی کہ وہ خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی سے پورے ملک کے عوام کو آگاہ کریں اور میڈیا کی بہترکارکردگی کیلئے میڈیا مالکان، میڈیا کارکنوں اور صحافیوں کی تنخواہوں اور دیگر سہولیات کا خیال رکھیں پرویز خٹک نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت بھی سرکاری محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے اور کرپشن کے خاتمے کیلئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دو سے تین گنا اضافے کے علاوہ گریڈ 14 تک کے ملازمین کی اپ گریڈیشن کر رہی ہے یہ باتیں اُنہوں نے جمعہ کے روز یہاں یواین ڈی پی کے تعاون سے کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کی تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیں تقریب سے صوبائی وزیر اطلاعات و ہائر ایجوکیشن مشاق احمد غنی، سی پی این ای کے صدر مجیب الرحمن شامی، نائب صدر طاہر فاروق، جنرل سیکرٹری جبار خٹک اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے سی پی این ای کیلئے دو کروڑ روپے کے انڈو ومنٹ فنڈ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے موجودہ صوبائی حکومت پہلے ہی چھ کروڑ روپے سے ایک انڈومنٹ فنڈ قائم کر چکی ہے وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں صوبے کے عوام کو اُن کے حقوق اور انصاف کی فراہمی اور پی ٹی آئی کے منشور پر عمل درآمد کے حوالے سے موجودہ صوبائی حکومت کی دو سالہ کارکردگی کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ دو سال کی انتھک کوششوں کے بعد جب عملی طور پر صوبائی حکومت عام لوگوں کو فائدہ پہنچانے اور صوبے سے کرپشن و بدعنوانی اور لوٹ کھسوٹ کے خاتمے کے قابل ہوئی تو اس کے بعد ہم نے صوبے کے عوام کو تشہیری مہم کے ذریعے اپنی کامیابیوں سے آگاہ کرنا شروع کیا اُنہوں نے کہا کہ یہ تشہیری مہم بھی ہم نے اپنی ذات کی تشہیر کے بغیر شروع کی ہے کیونکہ سرکاری وسائل کو اپنی ذات پر خرچ کرنے کو ہم حرام سمجھتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے قانون سازی اور سخت اقدامات کے علاوہ اپنے عزم سے تمام سرکاری محکموں میں سیاسی مداخلت ختم کی ، چوری، کمیشن اور دیگر اقسام کی کرپشن کا خاتمہ کیا، محکموں کو عوام کے تابع بنایا، خدمات تک رسائی یقینی بنائی، خود کو اور محکموں کو عوام کے سامنے جوابدہ بنایا، سکولوں میں اساتذہ اور ہسپتالوں میں ڈاکٹروں و دیگر عملے کو حاضر کیا ، اپنے اختیارات بلدیاتی نظام کے ذریعے گاؤں کی سطح تک منتقل کئے، اداروں کو مضبوط بنایا، عام آدمی کو حقوق اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائی، لینڈ اور ٹمبر مافیاسمیت ہر قسم کے مافیا کو نکیل ڈالی، تعلیم میں بچوں کے ساتھ ظلم ختم کیا،تجاوزات ختم کیں اور عام آدمی کی آسانی کیلئے 80 سے زیادہ قوانین بنانے کے علاوہ متعدد دیگر اقدامات اور اصلاحات کیں اُنہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرنے والوں اور اس کی ناکامی کا پروپیگنڈہ کرنے والوں کو یہ تکلیف ہے کہ ہم نے لوٹ مار کا وہ بازارکیوں ختم کردیا جو پچھلی حکومتوں میں آباد رہتا تھا پرویز خٹک نے کہا کہ اُنہیں کسی چیز کا لالچ نہیں ہے اور جب ان کے گھر میں حرام بالکل نہیں جاتا تو کسی دوسرے کو یہ جرات کیسے ہو گی کہ وہ سرکاری خزانے پر ہاتھ صاف کرے اُنہوں نے بتایا کہ کانفلکٹ آف انٹرسٹ کی قانون سازی اپوزیشن نے دبار کھی ہے کیونکہ اس مجوزہ قانون میں اپنے کسی ذاتی مفاد کیلئے اپنی سرکاری حیثیت کے استعمال کی ممانعت ہو گی وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم صوبے میں ذہنوں اور نظام سمیت ہر چیز کی صفائی کرکے دم لیں گے اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے مالی وانتظامی اختیارات بھی لوکل کونسلوں کو دے دیئے ہیں لیکن اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت مرکز سے صوبے کو اختیارات کی منتقلی تاحال نہیں کی گئی جس کیلئے ہم بھر پور کوششیں کر رہے ہیں اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ کیلئے قومی خزانے کی لوٹ مار اور عوام کے حقوق پر ڈاکوں اور بے انصافی کا تماشا برداشت نہیں کرسکتی اور ہمارے تبدیلی کے نعرے کے معنی بہت وسیع ہیں جنہیں میڈیا اور اہل دانش سمیت ہر ایک کو سمجھنے کی ضرورت ہے اُنہوں نے کہا کہ جنگلا بس بنا کر سالانہ پانچ ارب روپے سبسڈی پر خرچ کرنا تبدیلی نہیں بلکہ لوگوں کو حق اور انصاف دینا اور انکی خدمت کے نظام کو درست کرنا اصل تبدیلی ہے اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اصلاحات کے ذریعے پولیس، تعلیم اور مال سمیت کئی محکموں کا قبلہ درست کر دیا ہے اور اب صحت کے شعبے کی باری ہے اُنہوں نے کہا کہ ہم جو کہیں گے پورا کرکے دکھائیں گے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.