انتخابی اصلاحات سے آئندہ انتخابات آزادانہ، منصفانہ اور شفاف منعقد کروانے میں بڑی مدد ملے گی ‘ منظور وٹو

جمعہ 24 اپریل 2015 16:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے چےئرمین آصف علی زرداری کی کوششوں کا خیرمقدم کیا ہے جو کہ وہ انتخابی اصلاحات اور چین کی مدد سے تعمیر ہونے والے منصوبوں پر تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کے ضمن میں کر رہے ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات سے آئندہ انتخابات آزادانہ، منصفانہ اور شفاف منعقد کروانے میں بڑی مدد ملے گی جس سے جمہوریت کا مستقبل محفوظ ہوگا اور ہماری آئندہ نسلیں صحیح معنوں میں جمہوری معاشرے میں آزاد شہریوں کی حیثیت سے باوقار زندگی گزار سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کو چےئرمین کی اولین ترجیح قومی مفاد کا تحفظ اور اسکا فروغ ہے جسکے لیے وہ پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر عملی اقدامات اٹھاتے ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں اور حکومت کو ایک پیج پر لانے کی حالیہ کوشش اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کوچےئرمین نے حکومت پر بھی زور دیا ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں اور صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور انکو اعتماد میں لے۔

انہوں نے یاددلایا کہ سابق صدر نے اپنے دور صدارت میں چین کے کئی دورے کئے جس میں چین اور پاکستان کے درمیان علاقائی راہداری کی اہمیت کو اجاگر اس لیے کیا تاکہ پاکستان علاقائی تجارت سے وسیع پیمانے پر فائدے حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا حالیہ اقتصادی پیکج آصف علی زرداری کی کوششوں کا بھی نتیجہ ہے جو انہوں نے اپنے دور صدارت میں کی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کے مکمل ہونے سے بلاشبہ پاکستان عالمی معیشت کی ریڈار سکرین پر نمودار ہو گا اور علاقائی ترقی اور سلامتی میں اپنا فعال کردار ادا کرے گا۔ میاں منظور احمد وٹو نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی لیڈرشپ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے میثاق جمہوریت کے تحت مفاہمتی اور برداشت کی پالیسی کو متعارف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ کوچےئرمین انہی پالیسیوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ملک میں جمہوریت کو بچانے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی بھی ایجی ٹیشن کی سیاست میں شامل ہو جاتی تو ملک میں جمہوری نظام نہیں بچ سکتا تھا جسکے وفاق پاکستان اور ملکی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو جاتے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت، سیاسی استحکام اور معاشی ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور دنیا میں اس تعلق کو ثابت کرنے کے لیے بیشمار مثالیں موجود ہیں۔