دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ،غاروں میں چھپے دشمنوں کا خاتمہ کریں گے،چوہدری نثار علی خان

جمعہ 24 اپریل 2015 15:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، دہشت گرد ناکامی کی صورت میں غاروں میں چھپ گئے ہیں،بدترین دشمن کو وہاں سے نکال کر ان کا خاتمہ کریں گے ،ہمارے دشمن ابھی ختم نہیں ہوئے اور آج بھی آسان اہداف کونشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں،پوری قوم کو متحد ہو کر ان دہشت گردوں کے بھیانک منصوبوں کو ناکام بنانا ہے،حکومت سنبھالی تو ہر طرف دھماکے اور پاکستانیوں کے خون کی ہولی کھیلی جارہی تھی ،آپریشن ضرب عضب اور حکومتی اقدامات سے ملک میں مجموعی امن وامان میں بہتری آئی ہے ،لوڈشیڈنگ صرف خیبر پختونخواہ کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے ،صوبوں کے تمام تحفظات کو دور کریں گے،حکومت تمام سیاسی رہنماؤں کو ساتھ لیکر چل رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پشاور میں ایف سی ورسک اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ملک میں امن و امان کا قیام سکیورٹی اداروں کا فرض ہے، فوج کی ذمہ داری ہے کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرے،ہمارے دشمن ابھی ختم نہیں ہوئے وہ ہمارے بچوں اور خواتین پر چھپ کر حملے کررہے ہیں،اقتدار سنبھالا تو ملک میں ہرطرف حملے ہو رہے تھے ،امن وامان کی صورت حال انتہائی خراب تھی تاہم موجودہ حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے آپریشن عضب شروع کیا جس کے بعد ملک میں مجموعی طور پر امن قائم ہوا ہے،وزیر داخلہ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب سے دشمنوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور ان کا نیٹ ورک کو تباہ کر دیا گیا ہے تاہم دہشت گرد اس ناکامی کی صورت میں غاروں میں چھپ گئے ہیں ہم نے ان کو غاروں سے نکال کر ختم کرنا ہے ،بدترین دشمن کا راستہ روکنا ایف سی کی ذمہ داری ہے،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی،اسلام یا کوئی مذہب قتل و غارت گری کی اجازت نہیں دیتا ،کوئی بندوق اٹھانے والا اس ملک کی ناموس کو پامال نہیں کر سکتا،انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر امن و امان قائم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے جبکہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت فوج کی ذمہ داری ہے ،بہادر جوان آج کی اس پریڈ گراؤنڈ سے پاکستان کی حفاظت کی قسم کھا کر نکل رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اس وقت بھی کسی آسان ہدف کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ، پوری قوم نے مل کر ان دہشت گردوں کے بھیانک عزائم کو ناکام بنانا ہے، جب جنگ ہوتی ہے تو دوسری طرف بھی جواب آتا ہے،وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی خاطر مذاکرات کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایک طرف مذاکرات ہو رہے ہیں اور دوسری طرف معصوم پاکستانیوں کے خون کی ہولی کھیلی جارہی تھی جس کے بعد حکومت اور عسکری قیادت نے جون2014 ء میں فیصلہ کیا کہ دہشت گردوں کو انہی کی زبان میں جواب دیا جائے جس کے بعد پورے ملک میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا اور چند مہنوں کے حکومتی اقدامات پوری قوم کے سامنے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ لوڈشیڈنگ صرف خیبر پختونخواہ کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے ،صوبوں کے تمام تحفظات کو دور کریں گے،حکومت تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چل رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :