ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے ملکی سطح پر قومی ہنگامی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے ‘ سائرہ افضل تارڑ

جمعہ 24 اپریل 2015 15:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے ملکی سطح پر قومی ہنگامی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے ‘پولیو ویکسین کی سٹوریج کو عالمی معیار کے مطابق بنا دیا گیا ‘پہلے ہم غیر مطمئن تھے اب صورتحال اطمینان بخش ہے۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران نیشنل ہیلتھ سروسز کی وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کے باعث صورتحال قابو میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نیشنل اسلامک ایڈوائزری گروپ قائم کر دیا گیا ہے جو خصوصی طور پر انتہائی حساس علاقوں میں مقامی سطح کے مذہبی رہنماوٴں کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ پولیو کے قطرے پلانے والے سے انکار کرنے والے لوگوں کی تعداد کو کم سے کم کیا جائے اور جو بچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم ہیں انہیں انسداد پولیو کے قطرے پلائے جا سکیں۔

(جاری ہے)

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں پولیو ویکسین وہی ہے جو پوری دنیا میں پلائی جاتی ہے، یہ ویکسین یونیسف کے ذریعے منگوائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین کی سٹوریج کو عالمی معیار کے مطابق بنا دیا گیا ہے، پہلے ہم اس سے غیر مطمئن تھے اب یہ صورتحال اطمینان بخش ہے، غیر تسلی بخش سٹوریج انتظامات میں ملوث 8 افراد کو فارغ کر دیا ہے اور ذمہ داروں کو ایف آئی اے کے بھی حوالے کیا جائے گا۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پولیو ویکسین کے حوالے سے ہم نے افغانستان کے وزیر سے ملاقات کرنا تھی، سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے انہوں نے روک دیا تھا، دبئی میں ہونے والی ملاقات میں افغانستان بھی زیر بحث آئے گا۔

وزیر قومی صحت خدمات سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہم آئندہ اجلاس میں ایسا قانون لا رہے ہیں کہ جو ادارے ٹی بی کے کسی مریض کے بارے میں رجسٹریشن نہیں کرائیں گے ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی، صوبے اس پروگرام کو بہتر انداز میں چلا رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں 189 ٹی بی مراکز قائم کر رہے ہیں، گلوبل فنڈ 116 ملین ڈالر ہے جبکہ وفاق نے 54 ملین روپے ہمیں دیئے ہیں، 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے بھی اپنا حصہ ڈالیں، صوبائی حکومتیں اگر لکھ کر دیں کہ وہ اپنا حصہ ڈالیں گے تو ہم ویکسین خریدنے پر تیار ہیں۔

وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ نے کہا کہ ایک نماز ایک آذان کے حوالے سے ابھی ہم نے اسلام آباد میں کام کیا ہے، تمام مکاتب فکر کے علماء کے درمیان بنیادی اتفاق ہو گیا ہے، وزیراعظم کو جلد ہی اس سلسلے میں سمری ارسال کی جائے گی، وزیراعظم کی منظوری کے بعد نماز جمعہ سمیت اسلام آباد میں پنجگانہ نمازوں کا ایک وقت مقرر ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :