دیامیر بھاشا ڈیم کی زمین حاصل کرنے کے لئے حکومت نے فنڈز مختص کر دیئے

منصوبے میں تاخیر کے باعث اراضی کی قیمت بڑھ گئی ہے تاہم لینڈ حاصل کرنے کا سات سے آٹھ سالہ منصوبہ ہے، عابد شیر علی

جمعہ 24 اپریل 2015 14:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء) قومی اسمبلی میں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی زمین حاصل کرنے کے لئے حکومت نے فنڈز مختص کر دیئے ہیں لیکن منصوبے میں تاخیر کے باعث اراضی کی قیمت بڑھ گئی ہے تاہم لینڈ حاصل کرنے کا سات سے آٹھ سالہ منصوبہ ہے‘ میر اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ عابد شیر علی توپ سے کبوتر مارتے ہیں‘ ایوان میں حقیقت پر مبنی جواب دیا کریں جبکہ پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں عابد شیر علی کا نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا جس کے بعد کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس کو پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

جمعہ کے روز وقفہ سوالات کے دوران ایوان میں رکن قومی اسمبلی بیگم طاہرہ بخاری کے سوال پاکستان میں لائی جانے والی پولیو ویکسین عالمی معیار کی ہے یا نہیں کے جواب میں وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا یہ وہ ویکسین ہے جو کہ پوری دنیا میں دی جاتی ہے اور یہ ویکسین یونیسف سے حاصل کی جاتی ہے لیکن ہم نے ماضی کی طرح نہیں بلکہ نظام پہلے سے اچھا کیا ہے اور ہماری تمام تر تفصیل ویب سائٹ پر موجود ہے پہلے غفلت کے مرتکب 8 افراد کو فارغ کر دیا ہے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر اصغر کے سوال کے جواب میں سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہم جلد افغانستان کے حکام سے ملاقات کرینگے کیونکہ پہلے سیکیورٹی تحفظات کی وجہ افغان حکام سے ملاقات نہیں ہو سکی ہے اور اب کوشش ہے کہ ابوظہبی میں افغان حکام سے ملاقات کی جا سکے اور پولیو کے حوالے سے تمام سارک ممالک کے درمیان تعاون برقرار رکھا جا سکے وزیر مملکت عابد شیر علی نے پی پی کے رکن اسمبلی عبدالستار کے سوال کے جواب میں کہا کہ آج سے کچھ دن پہلے لوڈشیدنگ کے دورانیہ میں 2 سے 3 گھنٹے اضافہ ہوا جس میں شہری علاقوں میں 6 سے 7 گھنٹے اور دیہاتی علاقوں میں 9 سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے جو پیسے دیتے ہیں بجلی صرف انکو مہیا کی جائے گی اور جن علاقوں میں نوگو ایریاز ہیں وہاں پر بجلی نہیں دی جائے گی اس وقت ملک میں 8 لاکھ 9 سو فیڈرز ہیں اور نیپرا کے تحت چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخواہ میں 260 فیڈرز 50 فیصد لاسز دے رہے ہیں وہاں پر حکومت اور پولیس دہشتگردی کی وجہ سے مجبور ہیں وہاں پر رسائی نہیں ہے ورنہ بجلی اور میٹر خود لگا کر دیتے۔ رکن اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے سوال پر عابد شیر علی نے کہا کہ جب سے واپڈا بنا ہے اسے بھی دوسرے ملازمین کی طرح مراعات فراہم کی جاتی ہیں صاحبزادہ طارق کے سوال کے جواب میں عابد شیرعلی نے کہا کہ چکدرہ کے لئے وفاقی حکومت نے 54 کروڑ روپے دیئے ہیں اور نوکریاں بھی ان لوگوں کو دی جائیں گی جو کہ میرٹ پر ہونگے طاہرہ اورنگزیب کے سوال میں امیر الحسنات نے کہا کہ اسلام آباد میں ابتدائی طور پر تمام مکاتب فکر علماء کو ایک صفحہ پر لائیں کہ ایک وقت میں نماز اور جمعہ نماز ادا کی جائے جس کے بعد وزیراعظم کو سمری بھی پیش کرینگے نعیمہ کشور کے سوال میں عابد شیر علی نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی اہمیت ملک میں بہت اہم ہے نواز شریف کی ذاتی دلچسپی ہے یہ سات سے آٹھ سالہ لینڈ حاصل کرنے کا منصوبہ ہے اب اس کی رقم تجاوز کر گئی ہے اور حکومت نے رقم اب مختص کر دی ہے۔

امیر اعجاز جاکھرانی نے عابد شیر علی سے کہا کہ یہ توپ سے کمبوتر کو مارتے ہیں حقیقت پر مبنی جواب دیا کریں عابد شیر علی نے کہا کہ ہماری حکومت نے ٹرانسمیشن کی لائن بچھانے میں کردار ادا کیا ہے۔ نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں ٹی بی کا مرض 2002 میں شروع ہوا جس میں 2 لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج ہو چکا ہے خیبرپختونخواہ میں ٹی بی تشخیص کیلئے 181 سنٹر موجود ہیں وہاں پر ٹی بی کے مریضوں کا ریکارڈ موجود ہے یہ تمام صوبوں میں پروگرام اچھا چل رہا ہے ہمیں 54 ملین پاکستان حکومت کی جانب سے ٹی بی کی بیماری کیلئے دیئے جبکہ غیر ملکی فنڈز ہمیں 160 ملین فراہم کئے گئے ہیں لیکن اب صوبائی حکومتوں کو بھی اس میں فنڈز مختص کرنے ہونگے۔

شاہد اختر علی کے سوال کے جواب میں عابد شیر علی نے کہا لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر قابو پانے کی کوشش جاری ہے۔ پی پی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے وقفہ سوالات کے دوران اپنے سوال کا جواب موصول نہ ہونے پر اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ نیپرا سے جواب لینا میرا اور آپکا کام نہیں ہے لہذا اس پر بھی سیکرٹری کو اپنے چیمبر میں بلایا جائے جس پر عابد شیر علی نے کہا کہ یہ سوال کیبنٹ ڈویژن سے متعلق ہے اس کا جواب نہین دے سکتا ہوں نفیسہ شاہ اپنی زبان کا صحیح استعمال کریں اور فلور پر نازیبا الفاظ سے پرہیز کریں جس پر نفیسہ شاہ نے کہا کہ میں فلور پر نازیبا الفاظ استعمال نہیں کر رہی بلکہ منطقی جواب نہیں دے رہے جس کے بعد پیپلزپارتی نے اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا تاہم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عابد شیر علی حکومت میں ہے لہذا اپوزیشن کیساتھ اپنی نرمی پیدا کریں ایک خاتون کیساتھ اس طرح سخت لہجے میں بات کرنا مناسب نہیں بعد ازاں پیپلزپارٹی کی دیکھا دیکھی میں پی ٹی آئی نے بھی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کر لیا پھر پیپلزپارٹی کے منور تالپور نے اسپیکر قومی اسمبلی کورم پورا نہ ہونے پر گنتی کرنے کی درخواست کر دی جس کے باعث اجلاس کو 15 منٹ کیلےء موخر کر دیا گیا بعد ازاں بھی 15 منٹ کے وقفے کے بعد بھی کورم پورا نہ ہونے کے باعث اسمبلی اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا

متعلقہ عنوان :