سعودی فرمانروا اوروزیر اعظم کا دونوں برادرملکوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اطمینان کااظہار

جمعہ 24 اپریل 2015 12:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24اپریل۔2015ء)سعودی فرمانرواشاہ سلمان بن عبدالعزیزاوروزیر اعظم میاں نوازشریف نے ملاقات میں دونوں برادرملکوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اطمینان کااظہار کیا ،دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی ،سیکورٹی اور انٹیلی جنس تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ، وزیراعظم نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب کیخلاف کسی بھی جارحیت پر پاکستان شدید ردعمل دے گا ،سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا تحفظ پاکستان کی پالیسی ہے، سعودی عرب کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی تمام کوششیں ناکام بنائی جائیں گی،سلامتی اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ، پاکستان یمن مسئلے کے حل اور آئینی حکومت کی بحالی کے لئے اقوام متحدہ کی قرارداد کی مکمل حمایت کرتا ہے، یمن بحران کے پر امن حل کے لئے مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہے، دہشت گرد گروپوں اور غیر ریاستی عناصر کو خطے کو غیر مستحکم نہیں کرنے دیا جائے گا،حوثی باغیوں کو فوری طور پر یمنی دارالحکومت سے نکلنا ہوگا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو دفتر خارجہ نے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کی تفصیلات جاری کردیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی جس میں سعودی عرب کی جانب سے شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز‘ وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان اوردیگر سعودی حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاکستانی وفد میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اور دوسرے سینئر حکام بھی شامل تھے ۔

ان ملاقاتوں میں پاکستان نے سعودی قیادت کو مشرق وسطیٰ میں جاری صورتحال کی وجہ سے خطے میں مرتب ہونے والے اثرات پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ۔بیان کے مطابق سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پاکستان کے لئے اہم ہے ۔سعودی عرب کو عدم استحکام کا شکار کرنے والے کسی بھی اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور پاکستان اس پر بھرپور ردعمل دے گا۔

وزیراعظم نواز شریف نے زور دیا کہ پاکستان سعودی بادشاہت اور سعودی خودمختاری کے تحفظ کے لئے ہر اقدام اٹھائے گا۔ پاکستان یمن میں حوثیوں کی جانب سے آئینی حکومت کے خلاف تشددکی مذمت کرتا ہے اورحکومت کے قیام کیلئے اپنی مددجاری رکھے گا۔بیان میں کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب نے اتفاق کیا کہ یہ خطرناک صورتحال مشرق وسطی کو عدم استحکام کرنا چاہتی ہے اور ریاست کی اتھارٹی کو چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔

پاکستان سعودی عرب کے زیر قیادت اتحادیوں کے یمن کی آئینی حکومت کی بحالی کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرے گا۔ حوثی باغیوں کو فوری طور پر یمنی دارالحکومت سے نکلنا ہوگا ۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے یمن میں متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے اپنے تعاون کی بھی پیشکش کی۔ پاکستان یمن کے مسئلے کے پرامن حل کے لئے اقوام متحدہ کی قرارداد کی مکمل حمایت کریگا اور یمن میں قیام امن کے لئے مثبت کردار ادا کریگا ۔

سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور خطے میں قیام امن کے لئے پاکستانی کاوشوں کو سراہا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے شاندار استقبال کرنے پر سعودی حکام کا شکریہ ادا کیا اور سعودی فرمانروا کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری بھی موجود تھے۔