محکمہ خوراک پنجاب نے رواں سیزن کے دوران کسانوں سے گندم کی خریداری کیلئے پالیسی کا اعلان کر دیا

امسال میں کسانوں سے 40لاکھ میٹرک ٹن گندم 1300 روپے فی 40کلوگرام کے حساب سے خریدی جائے گی خریداری مہم 25اپریل سے، باردانہ کی فراہمی20اپریل سے موسم کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے شروع کی جائے گی کسان مڈل مین کو گندم بیچنے کی بجائے براہ راست خریداری مراکز پر لا ئے اور اپنی فصل کا پورا معاوضہ حاصل کرے‘ وزیر خوراک بلال یاسین

بدھ 22 اپریل 2015 19:13

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی 22اپریل۔2015ء) صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے رواں سیزن کے دوران کسانوں سے گندم کی خریداری کیلئے پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امسال میں کسانوں سے 40لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی، باردانہ کی فراہمی20اپریل سے موسم کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے شروع کی جائے گی جبکہ گندم خریداری مہم 25اپریل سے شروع ہو گی ،محکمہ خوراک پنجاب کو 40لاکھ میٹرک گندم خریداری کے لئے 130ارب کی ضرورت ہوگی،پہلے 15دن میں 70فیصد باردانہ تقسیم کردیاجائیگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سیکرٹری زراعت کے دفتر میں میڈیا کو بریفنگ دیتے وہئے کیا ۔ وزیر خوراک بلال یاسین نے کہا کہ گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی گندم خریداری کا عمل شفاف طریقے سے کیا جائے گااور اسے کسی بھی دباؤ سے پاک رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

محکمہ خوراک پنجاب رواں سال کسانوں سے 40لاکھ میٹرک ٹن گندم 1300 روپے فی 40کلوگرام کے حساب سے خریدے گا اور کسانوں کو معاوضہ کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور اس مہم کو کرپشن سے پاک رکھنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ باردانہ کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز 20اپریل سے موسم کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائیگا جبکہ کسانوں کو باردانہ کی فراہمی گندم کی گرداوری کی بنیاد پر ریونیو عملہ کی سفارشات پر کی جائے گی نیز باردانہ فی ایکڑ8جیوٹ بیگ یا 16پی پی بیگ فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ محکمہ خوراک پنجاب کو 40لاکھ میٹرک گندم خریداری کے لئے 130ارب کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ پہلے 15دن میں 70فیصد باردانہ تقسیم کردیاجائیگا۔انہوں نے بتایا کہ پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 200بیگ فراہم کئے جائیں گے،200بیگ سے زیادہ کیلئے کسانوں کو پہلی کھیپ محکمہ خوراک کے پاس لا نے کے بعد دیگر باردانہ فراہم کیا جائے گا ۔بلال یاسین نے کہا کہ گندم کی شفاف خریداری کو یقینی بنانے کیلئے متعلقہ ڈی سی او کی طرف سے ہر سنٹر پر گریڈ 16یا 17کے افسر کو بطور سنٹر کوآرڈی نیٹر تعینات کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 50بیگ تک باردانہ نمبر دار یا گزیٹڈ افسر کی شخصی ضمانت پر فراہم کیا جائے گا۔بلال یاسین نے کہا کہ کسی مڈل مین یا بیو پاری کو محکمہ خوراک کے مرکز پر گندم لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ تمام نجی خریداروں کو آزادی ہو گی کہ وہ گندم کی خرید کریں اور اپنی ضرورت کے مطابق سٹور کریں جبکہ گندم کی نقل و حرکت اور آزادانہ تجارت پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب میں موسم گرم ہونے کی وجہ سے گندم کی کٹائی جلد شروع ہوجاتی ہے جبکہ سیالکوٹ ،نارووال میں بعد میں کٹائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خریداری مہم کو شفاف بنانے کیلئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کسانوں کا ڈیٹا اکٹھا کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ خریداری مہم شفاف بنانے کیلئے ڈی سی او کا نمائندہ اس عمل کو چیک کرے گا۔

بعد ازاں کمشنر آفس ساہیوال اورسرکٹ ہاؤس ملتان میں گند م خریداری مہم کے انتظامات کا جا ئزہ لینے کے لیے ہو نے والے خصو صی اجلاس منعقد ہوا ۔اس موقع پر صوبا ئی وزیر زکو ۃ وعشر ملک ندیم کامران،سیکرٹری فوڈڈاکٹر پرویز احمد خان ،کمشنر ساہیوال سہیل شہزاد کے علاوہ تینوں اضلاع کے ڈی سی اوز ،اے ڈی سی اور محکمہ فوڈ اور محکمہ زراعت کے افسران بھی مو جو دتھے ۔

اجلاس کے بعد کسان ا تحاد کے نما ئندوں سے بات چیت کر تے ہوئے صوبا ئی وزیر خوراک بلال یاسین نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت گند م کے کاشتکاروں کو ان کی فصل کا پورا معاوضہ دلا نے اور انہیں مڈل مین کے استحصال سے بچانے کے لیے 130ارب روپے کی خطیر رقم سے 40لا کھ میڑک ٹن گندم خریدے گی جس کے لیے محکمہ خوراک نے تمام انتظام مکمل کر لیے ہیں۔ ساہیوال ڈویژن میں باردانہ کی تقسیم اگلے 4دنوں میں شروع کر دی جا ئے گی اور 50بوری تک باردانہ شخصی ضمانت پر فراہم کیا جا ئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکو مت نے کسانوں سے1300 روپے فی من گندم کی خریداری کے لیے تمام اضلاع کو ٹارگٹ دے دئیے ہیں اور وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی خصو صی ہدایت پر ترجیح چھو ٹے کسان کو دی جا ئے گی۔انہوں نے کسان اتحاد کے عہدیداران سے کہا کہ وہ حکومتی اقدامات کے بارے میں تمام کسانوں کو آگاہ کریں تاکہ وہ مڈل مین کو گندم بیچنے کی بجائے براہ راست خریداری مراکز پر لا ئے اور اپنی فصل کا پورا معاوضہ حاصل کرے ۔

انہوں نے یقین دلا یا کہ کسانوں کو درپیش گرداوری کا مسئلہ بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا ئے گا اور ہر خریداری مرکز پر کسان اتحاد کا ایک نما ئندہ تعینات ہوگا تاکہ شکا یت کا موقع پر ہی ازالہ ہو ۔صوبا ئی وزیر خوراک میاں بلال یاسین نے مزید بتایا کہ محکمہ خوراک نے ہر سنٹر پر با ردانہ پہنچادیا ہے اور کسانوں کو 70فی صد با ردانہ پہلے 15یوم میں فراہم کر دیا جا ئے گا تاکہ ما رکیٹ میں گند م کی قیمت کو مستحکم رکھا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہرخریداری مرکز پر تمام صوبا ئی اور ضلعی افسران کے فون نمبر نما یاں جگہ پر آویزاں کئے گئے ہیں تاکہ کسی شکا یت کی صورت میں کسان فوری ریلیف حاصل کر سکے ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ساہیوال ڈویژ ن میں 4لا کھ 85ہزار ٹن گند م کی خریداری کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے لیے 42خریداری مراکز قائم ہو چکے ہیں۔صوبا ئی وزیر نے تینوں اضلا ع کے ڈی سی اوز کو ہدایت کی کہ وہ خریداری مراکز کا مسلسل دورہ کریں اور گرداوری سمیت دیگر مسائل کوترجیحی بنیادوں پر حل کریں تاکہ وزیر اعلی کی خواہش پر کسانوں کو مالی استحصال سے بچایا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :