حکومت ترجیحی طور پر اکنامک کوریڈور کے منصوبے کے راستے کی وضاحت کرے، پاکستان پیپلز پارٹی

اس کے ساتھ پاور پلانٹس کے منصوبوں، انڈسٹریل اکنامک زون اور تمام منصوبوں کے متعلق فہرست فراہم کرے اور وضاحت دے قبائلی علاقوں میں مقامی حکومتوں کے انتخابات بالغ رائے دہی کی بنیاد پر کرائے جائیں، آصف زرداری کی صدارت میں سینئر پارٹی لیڈروں کے اجلاس میں فیصلہ

منگل 21 اپریل 2015 22:52

حکومت ترجیحی طور پر اکنامک کوریڈور کے منصوبے کے راستے کی وضاحت کرے، ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ترجیحی طور پر اکنامک کوریڈور کے منصوبے کے راستے کی وضاحت کرے۔ اس کے ساتھ پاور پلانٹس کے منصوبوں، انڈسٹریل اکنامک زون اور تمام منصوبوں کے متعلق فہرست فراہم کرے اور وضاحت دے۔ اس کے علاوہ پارٹی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں میں مقامی حکومتوں کے انتخابات بالغ رائے دہی کی بنیاد پر کرائے جائیں۔

یہ مطالبات اسلام آباد میں سینئر پارٹی لیڈروں کے ایک اجلاس میں کئے گئے جس کی صدارت پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کی۔ پارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ سابق صدر نے پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی، سینیٹر اور اراکین صوبائی اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ اسمبلیوں اور سینیٹ میں یہ معاملات اٹھائیں۔

(جاری ہے)

پارٹی کے عہدیداروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ وسیع پیمانے پر عوام کو آگاہ کرنے کی مہم چلائیں کہ معاشی منصوبوں اور پاک چین اکنامک کوریڈور کے متعلق شفافیت ہونی چاہیے اور سیاسی اتفاق رائے ہونا چاہیے۔

اجلاس میں سابق وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قائدین حزبِ اختلاف سید خورشید احمد شاہ اور بیرسٹر اعتزاز احسن کے علاوہ سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ، نیر حسین بخاری، شیری رحمن، قمر زمان کائرہ، سعید غنی، فرحت اﷲ بابر، ندیم افضل چن، گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ، سابق صدر کی پولیٹیکل سیکریٹر رخسانہ بنگش، فوزیہ حبیب، قیوم سومرو، اخونزادہ چٹان اور مہرین انور راجہ نے شرکت کی۔

یہ اجلاس چار گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔ اجلاس میں سابق صدر نے کہا کہ اکنامک کوریڈور سے متعلق امور میں شفافیت اور سیاسی اتفاق رائے ہونا اشد ضروری ہے تاکہ اس کو ہم حقیقی طور پر نا صرف پاکستان بلکہ خطے کے لئے گیم چینجر بنا سکیں۔ اجلاس میں چینی صدر کے پاکستان کے دورے کوخوش آئند کہا گیا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

اس دورے میں اکنامک کوریڈور کے علاوہ توانائی کے منصوبوں، چائنا بنک کے پاکستان میں قیام، عطاآباد جھیل سڑک کی تعمیر نوجیسے امور سابق صدر آصف علی زرداری نے گزشتہ پانچ سالوں میں چین کے نو(9) دورے کرکے طے کر دئیے تھے اور یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دورے حکومت میں ہوا تھا۔ اجلاس میں معاشی ترقی کے منصوبوں کے تسلسل کو سراہا۔ سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ فاٹا میں مقامی حکومت کے انتخابات کرانے پر زور دیا جائے گا۔

اس بارے ایک ضابطے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت پر دستخط ہو چکے تھے اور اب وقت ہے کہ مقامی لوگوں کو ان کے علاقوں میں حکومت میں شامل کیا جائے۔ فاٹا کے بارے مشیر اخونزادہ چٹان کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس کے متعلق لوگوں کو بڑے پیمانے پر متحرک کریں۔ اس بارے سابق صدر قبائلی علاقوں کے ایک نمائندہ جرگے سے بھی ملاقات کریں گے۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کے انتخابات اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :