سانحہ یوحنا آباد ، دو لوگوں کوجلانے والوں کی نشاندہی ہو چکی ،دہشت گردوں کے بارے میں مزید تفتیش جاری ہے ‘آئی جی پنجاب

تھانوں میں پولیس کے عوام کے ساتھ بہتر رویے ،بروقت ایف آئی آر کا اندراج، تفتیشی طریقے کار میں بہتری ، تھانوں میں کمپوٹرائزڈ ریکارڈ مینجمنٹ اور کرپشن کے خاتمے کے لیے لاہور کے 10تھانوں میں شروع کیے جانے والے پائیلٹ پروجیکٹ کا دائرہ کار صوبے بھر کے تھانوں میں پھیلایا جائے گا‘ مشتاق احمد سکھیرا کی میڈیا سے گفتگو

منگل 21 اپریل 2015 22:23

سانحہ یوحنا آباد ، دو لوگوں کوجلانے والوں کی نشاندہی ہو چکی ،دہشت گردوں ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا کہ کرسچن کمیونٹی کے تعاون سے دو لوگوں کوجلانے والوں کی نشاندہی ہو چکی ہے اور واقعے میں ملوث ملزموں کا چالان پیش کردیا گیا ہے اور جبکہ د ھماکے میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں مزید تفتیش جاری ہے،تھانوں میں پولیس کے عوام کے ساتھ بہتر رویے ،بروقت ایف آئی آر کا اندراج، تفتیشی طریقے کار میں بہتری ، تھانوں میں کمپوٹرائزڈ ریکارڈ مینجمنٹ اور کرپشن کے خاتمے کے لیے لاہور کے 10تھانوں میں شروع کیے جانے والے پائیلٹ پروجیکٹ کا دائرہ کار صوبے بھر کے تھانوں میں پھیلایا جائے گاتاکہ سویلین سٹاف کی موجودگی میں عوا م بلا خوف و خطر اپنے مسائل کے حل کے لیے پولیس سے رابطہ کرسکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹر ل پولیس آفس لاہور میں پائیلٹ پروجیکٹ کے بارے میں میڈیا کی آراء جاننے کے لیے پرنٹ / الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے ایک غیر رسمی ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی پولیس سربراہ نے پائیلٹ پروجیکٹ کے بارے میں میڈیا کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی طورپر یہ پروجیکٹ لاہور کے 10 تھانوں مصطفی آباد ، ساوتھ/ نارتھ کینٹ ، باغبانپورہ، گلبرگ، ماڈل ٹاؤن ، سرور روڈ ، اور ڈیفنس کے اے / بی اور سی تھانوں میں آزمائشی طور پر شروع کیا گیا ہے۔

جن کے لیے 83 سویلین سٹاف کو این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کیا گیا ہے جس میں 20 خواتین بھی شامل ہیں ۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ سی ایچ سی میں دو شفٹیں ہیں جو صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک اور دوسری شفٹ شام 4 بجے سے رات 11 بجے تک کا م کرتی ہے۔ان سنٹرز میں موجود عملہ شکایت کنند گان کی شکایات کا اندراج کرنے کے بعد فوری طور پر سائل کو ایک کمپوٹرائزڈ سلیپ جاری کرتا ہے جس میں اس کیس کے تفتیشی افسر کا نام اور رابطہ نمبر بھی درج ہوتا ہے تاکہ سائل بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی شکایت کی صورتحال کے بارے میں آگاہ ہوسکے۔

جبکہ 15 پر چلنے والی تمام کالز کو بھی CHC کے ساتھ جلد منسلک کر دیا جائے گاہے۔ ان سنٹرز پر کام کرنیوالے عملے کے انتظامی اختیارات متعلقہ ایس پیز کو دے دیے گئے ہیں۔اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے سی ایچ سی کے بارے میں آئی جی پنجاب کومختلف تجاویز دیتے ہوئے بتایا کہ ان سنٹرز کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے تعینات ہونے والے عملے کومکمل اختیارات دینے ، قوانین کے بارے میں مکمل آگاہی اور دو کے بجائے 24 گھنٹوں کی تین شفٹیں کرنے اور چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے عملے کی مستقل مانٹیرنگ کا سسٹم قائم کیا جائے آئی جی پنجاب نے میڈیا نمائندوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی تجاویزکی دل سے قدر کرتے ہیں اور ان کی تجاویز کی روشنی میں سی ایچ سی سنٹرز کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے گا تاکہ عوام کو اپنے مسائل کی بروقت داد رسی کے لیے ایک بہتر ماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

آخر میں یوحنا آباد واقعے کی تفتیش کے بارے میں میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے بتایاکہ کرسچن کمیونٹی کے تعاون سے دو لوگوں کوجلانے والوں کی نشاندہی ہو چکی ہے اور واقعے میں ملوث ملزموں کا چالان پیش کردیا گیا ہے اور جبکہ د ھماکے میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :