حجاز مقدس پر حملے کی دھمکی دینے پر ایران کی اسلام دشمنی کھل کر سامنے آ چکی ہے، حافظ عبدالغفار روپڑی

سعودی عرب کی دفاعی حکمت عملی کو کمزور کہنے والے میدان جنگ میں سعودی عرب کو تنہا نہ سمجھیں، دنیا کا ہر مسلمان حرمین شریفین کے تحفظ اور ارض پاک کے استحکام کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے تیار ہے، میڈیا سے گفتگو

منگل 21 اپریل 2015 22:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) یہود و ہنود کی شہ پر ایران کی طرف سے سعودی عرب پر حملے کی دھمکی بے غیرتی اور اسلام دشمنی کا کھلم کھلا ثبوت ہے۔ حجاز مقدس پر حملے کی دھمکی دینے پر ایران کی اسلام دشمنی کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے گذشتہ روز جامعہ دارالقدس چوک دالگراں لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران اپنے ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ حوثی باغیوں کی پشت پناہی کر کے عرب ممالک میں بغاوت کے بیج بوئے جا رہے ہیں اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کو تباہ کر کے حجاز مقدس اور اسلام کے خلاف عالمی سطح پر سازش رچی جا رہی ہے تاکہ عربوں کے وسائل پر قبضہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شام اور عراق میں اہل سنت کے قتل عام اور بدامنی کے لیے ہونے والی مذموم کارروائیوں میں بھی ایران ملوث رہا ہے۔

اسلامی ملک کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کے خلاف ہونے والی ہر سازش میں دشمن قوتوں کی مدد کر رہا ہے۔ مسلم ممالک میں بغاوت کو شہ دے کر اسلام کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی دفاعی حکمت عملی کو کمزور کہنے والے میدان جنگ میں سعودی عرب کو تنہا نہ سمجھیں۔ دنیا کا ہر مسلمان حرمین شریفین کے تحفظ اور ارض پاک کے استحکام کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا ایک مسلمان اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہانے سے بھی دریغ نہیں کرے گا مگر اسلام اور اسلام کے مرکز حرمین شریفین پر آنچ نہیں آنے دے سکتا۔ دنیا کے کونے کونے میں اسلام کی ترویج و اشاعت اور حرمین شریفین کی خدمت میں دن رات مصروف رہنے والے سعودی عرب پر حملے کی نیت کرنے والے اسلام کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کا مشورہ دینے والے ایران کی جارحیت کو سامنے رکھیں