بنوں دریائے کرم سے ریت بجری اُٹھانے پرپابندی کے خلاف سٹون کرشنگ ایسوسی ایشن اورمزدوروں کااحتجاج

منگل 21 اپریل 2015 21:03

بنوں ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء ) بنوں دریائے کرم سے ریت بجری وغیرہ اُٹھانے پرپابندی کے خلاف سٹون کرشنگ ایسوسی ایشن اورمزدوروں کااحتجاج ،دو ماہ قبل کرم بیڈ ریت بجری ٹھیکہ کی نیلامی ہونے کے باوجود ایم ڈی او مینرل ڈیپارٹمنٹ آفیسر متعلقہ گورنمنٹ کنٹریکٹرکوٹھیکہ نہیں دے رہا اور نہ ہی سرکاری طور پر مقررہ فیس وصول کرنے کیلئے تیار ہے جبکہ دوسری طرف کرش مشین مالکان اورہزاروں مزدوروں کے پابندی کی وجہ سے گھروں میں فاقے پڑنے لگے ہیں سٹون کرشنگ ایسوسی ایشن بنوں کے زیراہتمام دریائے کرم نزد کوٹ بیلی میں دریائے کرم سے پتھرریت وغیرہ اُٹھانے پرپابندی لگنے کے خلاف کرش مشین مالکان اور مزدوروں کاایک احتجاجی مظاہرہ ہوا اس موقع پر ٹریکٹرز کی بڑی تعداد کھڑی کیگئی مظاہرے سے وحید خان ،زبیرخان ، اسحاق خان ،صفدرخان ،اخترعلی خان ،فخرعالم ،فیض دل خان ،مطیع اﷲ اور رستم خان نے کہا کہ دریائے کرم کے کنارے درجنوں کرش مشینیں لگی ہوئی ہے جس سے یہاں کے کرش مشین مالکان سمیت پانچ ہزار سے زائد مزدور اپنے لئے روزی روٹی کماتے ہیں جبکہ حکومت کو فی ٹرالر مقررہ فیس ادا کی جاتی ہے مذکورہ کرش مشین مالکان اور مزدور جو روزانہ اُجرت لیکر خاندان کی کفالت کرتے ہیں گذشتہ دو ماہ سے ایمڈی او مینرل ڈیپارٹمنٹ بنوں فلک زمان آفریدی کی غیرقانونی اقدامات کرتے ہوئے پابندی لگنے سے مسائل ومشکلات سے دوچار ہیں اُنہوں نے الزام لگایا کہ مذکورہ آفیسر متعلقہ گورنمنٹ کنٹریکٹرکو ٹھیکہ نہیں دے رہے اور دریائے کرم سے پتھر اور ریت وغیرہ اُٹھانے نہیں دے رہے اور ہم سے پانچ لاکھ روپے ایڈوانس اور یومیہ 37ہزار روپے رشوت دینے کامطالبہ کررہے ہیں جو ہم کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے مذکورہ آفیسر پہلے بھی یہاں رہ کر غیرقانونی اقدامات پر معطل ہوکر چلے گئے ہیں اُنہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کرپشن کے خاتمے کے دعوے کررہی ہے مگر یہاں پر کرپٹ لوگ بیٹھا کر ان کے دعوے سوالیہ نشان بن گئے ہیں مذکورہ مینرل ڈیپارٹمنٹ آفیسر کی ہٹ دھرمی اور کرپشن کی وجہ سے سینکڑوں خاندان بے روزگار ہوکر فاقے پر مجبور ہوگئے ہیں مظاہرین نے مطالبہ کیاہے کہ ایم ڈی او مینرل ڈیپارٹمنٹ بنوں کو معطل کرکے ان کی کرپشن کی انکوائری کی جائے اور دریائے کرم سے پتھر ریت وغیرہ اُٹھانے پر عائد پابندی اُٹھائی جائے

متعلقہ عنوان :