ڈاکٹر سید وسیم اخترنے اردوزبان کے نفاذاورکالاباغ ڈیم کے حوالے سے قراردادیں پنجاب اسمبلی میں جمع کروادیں

اردو کو سرکاری زبان کادرجہ نہ دیناآئین پاکستان پرعملدرآمدنہ کرنے کے مترادف ہے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

منگل 21 اپریل 2015 20:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے اردوکوسرکاری اوردفتری زبان کادرجہ دینے اور ملک میں کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے قراردادیں پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں جمع کروادیں۔اردوزبان کے حوالے سے جمع کروائی گئی قرارداد میں کہاگیا ہے کہ’’ 1973ء کے آئین کے آرٹیکل 251کے تحت1988میں اردوکوسرکاری اور دفتری زبان کادرجہ دیاجاناتھا لیکن27سال گزرجانے کے باوجوداردوکوسرکاری زبان کادرجہ نہ دیاجاسکا جوآئین پرعمل درآمد نہ کرنے کے مترادف ہے۔

یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ1973ء کے آئین کے تقاضوں کوپوراکرتے ہوئے اردوکوسرکاری ودفتری زبان کادرجہ دے۔علاوہ ازیں ڈاکٹر سید وسیم اختر کی طرف سے کالاباغ ڈیم کے حوالے سے جمع کروائی گئی قرار داد میں کہاگیاہے کہ’’ملک میں سیلاب کی روک تھام اور سندھ اور بلوچستان میں پانی کی فراہمی اور بجلی کے شارٹ فال کوپوراکرنے کے لئے وفاق چاروں صوبوں سے مشارت کے بعد کالاباغ ڈیم کی تعمیر کااعلان کرے‘‘۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے میڈیاکوجاری کردہ بیان میں کہاہے کہ ملک میں کالاباغ ڈیم کی اشد ضرورت ہے۔اس حوالے سے حکمران سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔کالاباغ ڈیم خالصتاً قومی مفاد کامنصوبہ ہے جسے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سیاسی بنادیاگیا ہے۔