یمن بحران جاری رہا توپوراخطہ متاثرہوگا،ممنون حسین

حکومت تنازع کے پرامن سیاسی حل کیلئے سعودی عرب، ایران اور ترکی سمیت تمام ممالک کیساتھ مسلسل رابطے میں ہے ایران حوثی باغیوں کو ہتھیار ڈالنے ،مذاکرات پر آمادہ کرنے کیلئے اثر رسوخ استعمال کرے، سعودی عرب کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی ہوئی تو پاکستان سعودی عرب کیساتھ کھڑا ہوگا،صدمملکت

منگل 21 اپریل 2015 20:24

یمن بحران جاری رہا توپوراخطہ متاثرہوگا،ممنون حسین

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) یمن کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے صدر ممنون حسین نے کہا کہ اگر یہ بحران جاری رہا تو اس سے پورا خطہ متاثر ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان یمن تنازعے کے پرامن سیاسی حل کے لیے سعودی عرب، ایران اور ترکی سمیت تمام ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ایرانی قیادت پر بھی زور دیا ہے کہ وہ حوثی باغیوں کو ہتھیار ڈالنے اور مذاکرات پر آمادہ کرنے کے لیے اپنا اثر رسوخ استعمال کرے۔

صدر مملکت نے کہا کہ یمن کے مسئلہ کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرار داد خوش آئند ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اگر سعودی عرب کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی ہوئی تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان افغان جنگ سے خطے میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور افغانستان میں امن کا سب سے زیادہ فائدہ بھی پاکستان کو ہی ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین کے افغانستان کے بارے میں ایک جیسے خیالات ہیں اور دونوں ملک پرامن اور مستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ون چائنا پالیسی اور تائیوان، تبت سمیت انسانی حقوق کے معاملات میں چین کے بنیادی مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسٹ ترکستان موومنٹ سے نہ صرف چین بلکہ پاکستان کے استحکام کو بھی خطرہ ہے۔

پاکستان دہشتگردی، انتہاپسندی اور علیحدگی پسندی جیسی برائیوں کے خلاف چین کی کوششوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں اصلاحات کے معاملے پر پاکستان اور چین کے مفادات اور موقف ایک ہے۔ انھوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ دونوں ملک اقوام متحدہ کے اصلاحات کے عمل کے دوران ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ صدر مملکت نے شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی رکنیت کے معاملے پر چین کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ چین کی حمایت سے پاکستان جولائی میں شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت حاصل کرلے گا۔