ایران کی سعودی عرب پر حملے کی دھمکی کے بعد یمن جنگ کو اندرونی معاملہ قراددینے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں،ایران نے اپنے خوفناک عزائم کا کھل کر اعلان کردیا،سعودی عرب اور پاکستان کے لیے ایران کی پالیسی یکساں ہے، مسلمانوں کی عقیدت کے مرکز کے تحفظ کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا

اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ علامہ محمد احمدلدھیانوی کی میڈیا سے گفتگو

منگل 21 اپریل 2015 20:00

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء ) اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ علامہ محمد احمدلدھیانوی نے کہاکہ ایران کی سعودی عرب پر حملے کی دھمکی کے بعد یمن جنگ کو اندرونی معاملہ قراددینے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہے،ایران نے اپنے خوفناک عزائم کا کھل کر اعلان کردیا،سعودیہ عرب اور پاکستان کے لیے ایران کی پالیسی یکساں ہے،سعودیہ عرب مسلمانوں کی عقیدت کا مرکز ہے جس کے تحفظ کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ۔

وہ منگل کو میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اہلسنت والجماعت دفاع صحابہؓ اور دفاع پاکستان کے لیے معرض وجود میں آئی تھی،اہلسنت والجماعت نے اول روز سے یہی آواز بلند کی تھی کہ ایران پاکستان سمیت کسی اسلامی ملک کا خیرخواہ نہیں ہوسکتا،یمن معاملہ پر بظاہر دیکھا جائے تو یمن اور ایران کی سرحدوں میں طویل فاصلہ ہے،ملک اور حکومت کے باغیوں نے کھل کر حرمین پر حملے کی دھمکی دی تھی جبکہ ایران یمن حوثی باغیوں کی پشت پناہی سے بھی انکار کرتا آرہاہے اب اگر سعودیہ یمن حکومت کو تحفظ اور بغاوت کو ختم کرنا چاہتاہے تو اس پر ایران کا سیخ پا ہونا معنی خیز ہے،علامہ احمدلدھیانوی نے کہاکہ وہ سیاستدان جو سعودیہ عرب کے تحفظ کو غیروں کی جنگ قراردے کر مداخلت سے روکنا چاہتے ہیں وہ بتائیں کہ پاکستان میں ایرانی مداخلت پر آج تک کیوں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے سرکاری و غیرسرکاری رپورٹس ،بیرونی ایماء پر کام کرنے والے عناصر کی بیانات سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے میں ہمارا یہی پڑوسی ملک شامل ہے،اس کے باوجود آج تک کسی سیاستدان کو یہ اخلاقی جرات نہ ہوئی کہ وہ اس مداخلت پر رسمی بیان ہی جاری کرسکے،یمن معاملہ پر سعودی عرب کا ایکشن بالکل درست ہے اس پرپاکستان کو دوٹوک موقف اختیار کرکے سعودی سا لمیت کے لیے شانہ بشانہ کھڑا ہوناچاہیے ،حالیہ ایرانی بیان سے ثالثی کا کردار ادا کرنے اور اس کو غیروں کی جنگ قراردینے والوں کی یقینا آنکھیں کھل چکی ہوں گی،حکومت اور سیاستدان تذبذب سے نکل کر کو کھل ہمہ قسم کی حمایت کا اعلان کریں،پاکستان کے خلاف ایران اور بھارت کی پالیسی یکساں ہے ملک دشمنوں نے جب پاکستان کا بازو بنگلہ دیش جداکیاتو اس کو سب سے پہلے ایران نے تسلیم کرکے زخموں پر نمک پاشی کاکردار ادا کیا تھا،حالیہ دھمکی آمیز ایرانی بیان سے عالم اسلام میں شدید اضطراب پایا جارہاہے۔