توانائی کا بحران مینوفیکچرنگ سیکٹر کی گروتھ کو متاثر کررہا ہے‘ لاہور چیمبر

متبادل ذرائع کو استعمال میں لاکر اضافی بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے‘ سید محمود غزنوی

منگل 21 اپریل 2015 18:20

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ توانائی کی پیداوار بڑھانے کے ساتھ ساتھ توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینے کے لیے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے، توانائی کا بحران مینوفیکچرنگ سیکٹر کی گروتھ کو بْری طرح متاثر کررہا ہے جس سے برآمدات پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں لہذا بحران پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لانا ہونگے۔

لاہور چیمبر میں صنعتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات میں لاہور چیمبر کے نائب صدر سید محمود غزنوی نے کہا کہ توانائی کی پیداوار کے لیے روایتی ذرائع پر انحصار ہی بحران کی سب سے بڑی وجہ ہے ، پاکستان میں سورج اور ہوا سے لاکھوں میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھاکر نہ صرف ملکی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں بلکہ اضافی بجلی ہمسایہ ممالک کو برآمد کرکے کثیر زرمبادلہ بھی کمایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

سید محمود غزنوی نے کہا کہ صنعتی پیداوار بڑھنا حکومت کے مفاد میں ہے کیونکہ اس سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے بلکہ برآمدات اور حکومت کے محاصل دونوں ہی تیزی سے بڑھیں گے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر نے کہا کہ اس وقت توانائی کے بحران نے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار محدود کردی ہے جس کی وجہ سے یہ سنگین خدشہ پایا جارہا ہے کہ ایکسپورٹرز اپنے آرڈرز بروقت مکمل نہیں کرپائیں گے جس کے نتیجے میں مدّمقابل ممالک کو عالمی منڈی میں غلبہ پانے کا موقع ملے گا۔

یہی صورتحال رہی تو صنعتکار ورکرز کی تعداد میں کمی پر مجبور ہونگے جس کی وجہ سے بیروزگاری بڑھے گی اور کرائم گراف اوپر جائے گا۔سید محمود غزنوی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سستی اور وافر بجلی پیدا کرنے کے لیے جلد سے جلد بڑے آبی ذخائر تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کرے اور وفاقی بجٹ میں کالاباغ ڈیم کے لیے فنڈز مختص کرے تاکہ یہ اہم قومی منصوبہ جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر نے مزید کہا کہ توانائی کے شعبے میں دوست ملک چین کے تجربے اور مہارت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر توانائی کی پیداوار سے متعلق جن معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ان کی جلد سے جلد تکمیل یقینی بنائی جائے۔

متعلقہ عنوان :