سانحہ لنک روڈ ! وزیر اعلیٰ سندھ اپنے وعدے کی پاسداری کریں، حلیم عادل شیخ

وزیر اعلیٰ نے حادثے کا شکار 67جابحق افراد کے لواحقین کو 2,2لاکھ روپے امداددینے کا اعلان کیا تھا،صدر مسلم لیگ (ق)سندھ

منگل 21 اپریل 2015 18:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے نیشنل ہائی وے لنک روڈ کوچ اور آئل ٹینکرز میں تصادم سے جابحق افراد کے لواحقین کو سندھ حکومت کی جانب سے وقتی اور جذباتی بیان کے بعد ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے، جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے حادثے کا شکار 67جابحق افراد کے لواحقین کے لیے 2,2لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھاجو کہ ابھی تک حکومتی امداد کے منتظر ہیں ،وزیر اعلیٰ سندھ اپنے وعدے کی پاسداری کریں اور متاثرہ لوگوں کو معاوضہ ادا کریں۔

سندھ میں ایسے واقعات کا ہونا معمول بنتا جارہا ہے مگر حکومت کی جانب سے ان حادثات کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے،تین ماہ گزرجانے کے باجودابھی تک حکومت کی طرف سے لنک روڈ پر فائر بریگیڈ کھڑی کرنے اور دیگر حفاظتی انتظامات کرنے وعدے بھی پورے نہیں کیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ دنوں بھی بلدیہ ٹاؤن میں خوفناک ٹریفک حادثہ میں ایک ہی خاندان کے 8افراد جابحق ہوئے جس پر ہم مسلم لیگ سندھ کی جانب سے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ لنک روڈ کے متاثرہ خاندان شاہ ٹاؤن اسٹیل ٹاون کے عبدالواحد اور گل حسن سے ملاقات میں کیا۔دونوں متاثرہ خاندان کے بھائیوں نے حلیم عادل شیخ کو بتایا کہ ان کے خاندان کے 8افراد اس حادثے میں جابحق ہوگئے تھے ،عبدالواحد نے بتایا کہ وہ رکشہ چلاتا ہے جبکہ گل حسن فیکٹری ملازم ہے انہوں نے صوبائی صدر کوبتایاکہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رقم انہیں ابھی تک نہیں ملی ہے ۔

جس پر متاثر ہ خاندان سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جو لوگ اپنے مطالبات کے حق کے لیے وزیر اعلی ہاؤس کا گھیراؤ کرتے ہیں ان پر تو توجہ دے دی جاتی ہے اور جو لوگ اس طرح کی معاملات سے دور رہتے ہیں ان کو حکومت اپنے جھوٹے دلاسوں اور آسروں پر چھوڑ دیتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ لنک روڈ حادثے میں مرنے والوں میں 47مرد9خواتین اور 11بچے شامل تھے ،جن میں سے14افراد کا تعلق شکار پور سے تھاجبکہ میرپور ماتھیلوکے رہاشی 9افراد بھی اس ہولناک حادثے کا شکار ہوئے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر لائٹیں نہ ہونا معمول کی بات ہے ،ان حادثات کی جگہوں پر تھوڑے تھوڑے فاصلوں پر امدادی سہولتوں کے مراکز کا ہونا بھی بہت ضروری ہے جس روز سانحہ لنک روڈ پیش آیا اس روز نہ تو فائربریگیڈ وقت پر پہنچ سکی اور نہ ہی حکومتی انتظامیہ کے کانوں پر جوں رینگ سکی جب تک لوگ جل کر مرنہیں گئے کسی حکومتی عہدیدار نے نوٹس نہیں لیا ۔ اسوقت شہریوں کو بھی ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ اپنی عوام کا کچھ احساس کرے اور لنک روڈ سانحہ میں جن لوگوں کے بہن بھائی بچے دنیا سے چلے گئے ان کو معاوضے ادا کرے۔

متعلقہ عنوان :