حکومت کاعزم ہے چھوٹے کسانوں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ ملے‘ صوبائی وزیر خوراک

وزیراعلیٰ پنجاب گندم خریداری مہم کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں‘بلال یاسین کا اجلاس سے خطاب

منگل 21 اپریل 2015 17:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء ) صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے کہا ہے کہ گندم خریداری مہم کو شفاف بنانے کیلئے محکمہ خوراک نے تاریخ میں پہلی بار الیکٹرانک ڈیٹا کے ذریعے باردانہ کی تقسیم کا بندوبست کیا ہے جس سے چھوٹے کسانوں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ ملے گا۔یہ بات انہوں نے کمشنر لاہور آفس کے کمیٹی روم میں لاہورڈویژن کے کسانوں اور محکمہ خوراک کے افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں سیکرٹری خوراک ڈاکٹر پرویز احمد خان، کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل، ڈائریکٹر خوراک بلال لودھی کے علاوہ ڈی سی او شیخوپورہ، ڈی سی او ننکانہ، ڈی سی او قصور، ڈی سی اوو لاہور بھی موجود تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایاکہ حکومت کاعزم ہے کہ چھوٹے کسانوں کو ان کی محنت کا انہیں پورا معاوضہ ملے تاکہ آڑھتی و مڈل مین کے چنگل سے انہیں آزادی حاصل ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے اجلاس میں موجود کسان بھائیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے صوبہ بھر میں 376گندم خریداری سنٹرز قائم کئے ہیں جن پر عملہ خوراک، عملہ ڈی سی اوز اور نمائندہ کسان موجود ہوں گے اور حکومت 40لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری ٹارگٹ پورا کرے گی جس کیلئے 130ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس مرتبہ کسانوں کو باردانہ کی تقسیم الیکٹرانک ڈیٹا کے ذریعے ہوگی جس کا ریکارڈ وزیراعلیٰ تک موجود ہوگا۔

انہوں نے بتایاکہ باردانہ کی شفاف طریقہ سے تقسیم کا اہتمام کیاگیا ہے جس کے ساتھ کسان بھائیوں کو ساڑھے سات روپے لوڈنگ چارجز بھی دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ 50عدد باردانہ شخصی ضمانت پر مہیا کیا جائے گا جبکہ 50عدد سے زائد باردانہ کے حصول کیلئے بنک ڈرافٹ کی لازمی قرار دیاگیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ حکومت کی کوشش ہے کہ چھوٹے کسانوں سے تمام تر گندم خریدی جائے تاکہ انہیں مالی فائدہ ہو۔

صوبائی وزیر نے بتایاکہ اس مرتبہ وزیراعلیٰ شہباز شریف گندم خریداری کی مہم کو خود مانیٹر کر رہے ہیں اس سلسلے میں تمام خریداری سنٹرز پر وزیرخوراک،سیکرٹری خوراک،ڈائریکٹر خوراک،کمشنرز اور ڈی سی اوز کے ٹیلی فون نمبرزدرج ہیں۔کسی بھی پریشانی کی صورت میں کسان حضرات رابطہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ وزیراعلیٰ خود بھی کسی وقت باردانہ خریدار سے اس کے بتائے ہوئے فون نمبر پررابطہ کرسکتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کسانوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ تمام سنٹرز پر وافر مقدار میں لیبر موجود ہے اور حکومت کی جانب سے مقررکردہ ساڑھے سات روپے لوڈنگ پر عمل درآمدکر ایا جائے گا اور زائد چارجز وصول نہیں ہونے دیئے جائیں گے۔صوبائی وزیر بلال یاسین نے کسانوں کو یقین دلایاکہ حکومت کی موجودہ گندم خریداری پالیسی کے تحت اوپن مارکیٹ میں گندم 1300روپے فی من سے کم کسی صورت فروخت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اجلاس میں موجود کسان بھائی اپنے اردگرد کے کسان بھائیوں کو بتائیں کہ حکومت نے گندم خریداری پالیسی کے تحت بیوپاری اور مڈل مین کے کردار کو ختم کرکے رکھ دیا ہے اور کسان بھائی اپنی گندم حکومت کے مقررہ نرخوں پر فروخت کریں۔

متعلقہ عنوان :