Live Updates

چین کی جانب سے کس مد میں پاکستان کی مددکی جا رہی ہے، ہمیں بتا یا جا ئے ،عمران خان

منگل 21 اپریل 2015 13:29

چین کی جانب سے کس مد میں پاکستان کی مددکی جا رہی ہے، ہمیں بتا یا جا ئے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چائنہ کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں‘ ملک کی ترقی کے لئے چائنہ پاکستان کی مدد کر رہا ہے لیکن ہمیں یہ بھی بتایا جائے کہ یہ مدد کس مد میں کی جا رہی ہے۔ اقتصادی راہداری کا منصوبہ کے پی کے اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں سے لنک کریں اگر لاہور اور ملتان سے اقتصادی راہداری کا راستہ گزار گیا تو فساد پیدا ہو گا۔

این اے 246 میں مقابلہ سخت ہو گا‘ ہمارے پاس نجم سیٹھی کی ویڈیو ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عام انتخابات میں تمام احکامات رائے ونڈ سے آتے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چائنہ کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں چائنہ ہمارا مضبوط اور اچھا دوست ہے کسی بھی وقت وہ پاکستان کو مصیبت میں مدد کرتے ہے۔

(جاری ہے)

چین پاکستان کے اندر جو اقتصادی راہداری کے حوالے سے منصوبے بنائے جا رہے ہیں ان کا راستہ بلوچستان کے پی کے کے پسماندہ علاقوں سے گزارے جائیں تاکہ وہاں ترقی ہو سکے۔ اگر اقتصادی راہداری کا راستہ لاہور اور ملتان سے گزارا گیا تو اس سے مزید فساد ہو گا چھوٹے صوبوں کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن میں خود پیش ہونگے اور نجم سیٹھی کی وہ ویڈیو بھی پیش کرینگے جس میں وہ واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ میرے اختیار میں کچھ نہیں تمام احکامات رائے ونڈ سے آ رہے تھے۔

اس کا مطلب یہی ہے کہ نواز شریف نے پری پول ریگنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی سیاست بدل رہی ہے۔ نائن زیرو ایم کیو ایم کا گڑھ ہے تحریک انصاف پہلی بار وہاں پر الیکشن لڑ رہی ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی کے اندر ایم کیو ایم کی سیاست کو ختم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی واضح ہو رہی ہے کہ کراچی کے اندر بھی دھاندلی کی گئی اسی وجہ ایم کیو ایم 23 اپریل کے الیکشن سے خوفزدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ این اے 246 میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ ہم مفاہمت نہیں کر سکتے کیونکہ تحریک انصاف کے کارکن بڑی امیدیں لگا کر بیٹھے ہیں۔ 23 اپریل کو کراچی کی عوام نے وہ فیصلہ کرنا ہے جو پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا۔ جوڈیشل کمیشن کے بننے کی وجہ سے آنے والے الیکشن شفاف ہونگے۔ جوڈیشل کمیشن میں ہمارا موقف بھی واضح ہے ہم تمام ثبوتوں کے ساتھ وہاں پیش ہونگے۔

اگر جوڈیشل کمیشن میں حکومت کے خلاف فیصلہ آیا تو وزیراعظم کو اسمبلیاں توڑنی ہونگی۔ دریں اثناء اپنے ایک بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ چینی صدر کا دورہ ہمار ے دھرنے کی وجہ سے ملتوی نہیں ہوا تھا انہیں اگر پاکستان آنا ہوتا تو ہمارے دھرنا ختم ہونے سے چار ماہ قبل آجاتے انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے اپنا دورہ پاکستان کامیاب بنا کر اپنا کام کردیا ہے باقی کی ذمہ داری حکومت پاکستان کی ہے کہ وہ اپنے فرائض کس طرح ادا کرتی ہے

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :