فیصل آبادط ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز اور صنعتکاروں کد وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو وزارت تجارت میں ضم کرنے کی تجویز کی شدید مخالفت

ٹیکسٹائل کی صنعت کی ترقی کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا ، حکومت سے اس اہم وزارت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ

پیر 20 اپریل 2015 22:47

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز اور صنعتکاروں نے وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو وزارت تجارت میں ضم کرنے کی تجویز کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے ٹیکسٹائل برآمدات کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہے جس سے ٹیکسٹائل کی صنعت کی ترقی کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا ۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی وزارت کووزارت تجارت میں ضم کرنے کی اطلاعات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی ای اے کے رہنماؤں نے حکومت سے اس اہم وزارت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سہیل پاشا اور وائس چیئرمین رضوان ریاض سہگل نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء کوبتایا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت ملکی معیشت کا بنیادی ستون قرار دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ملک کیلئے 60 فیصد سے زائد زرمبادلہ کمانے اور 40 فیصد سے زائد افرادی قوت کوروزگار فراہم کرنے والی اہم صنعت کی وزارت کا خاتمہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کی بھرپور کوششوں کے نتیجہ میں2004 میں اس وزارت کا قیام عمل میں آیا تھا جس کے بعد ٹیکسٹائل کے شعبہ میں ترقی کا گراف بلند ہونا شروع ہوا۔ جامع منصوبہ بندی اور بہتر رہنمائی کی وجہ سے ٹیکسٹائل برآمدات میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوا اور ٹیکسٹائل برآمدات سال 2004-15 میں 8.29 ارب ڈالر سے بڑھ کر سال 2013-14 میں 13.73 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ گئیں۔

ٹیکسٹائل کی وزارت ملک میں ٹیکسٹائل کی صنعت کی ترقی اورٹیکسٹائل برآمدات میں اضافے کیلئے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن سمیت ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ،عالمی معیار کی مصنوعات کی تیاری اور کوالٹی کے معیار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ مزید براں ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ کے ذریعے ملکی تجارتی خسارہ کو کم کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایسی اہم وزارت کا خاتمہ ملک کی سب سے بڑی انڈسٹری سے زیادتی ہو گی۔ انھوں نے حکومت سے ایسی کسی تجویز کو فوری رد کرنے کا مطالبہ کیا۔پی ٹی ای اے کے چیئرمین سہیل پاشانے کہا کہ عالمی تجارت میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں اور عالمی مارکیٹ میں مقابلہ بڑھ چکا ہے ان حالات میں یہ ضروری ہے کہ تیزی سے بدلتی صورتحال اور آنیوالے متوقع چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مکمل وزارت موجود ہو جو اس صنعت کی مناسب رہنمائی کر سکے تاکہ عالمی تجارت میں زیادہ سے زیادہ شیئر حاصل کیا جا سکے۔

انھوں نے واضع کیا کہ وزارت ٹیکسٹائل کی صورت میں انڈسٹری کے مسائل کے حل کیلئے ایک بہتر فورم موجود ہے اور اس وزارت کے خاتمہ سے ٹیکسٹائل کی صنعت لاوارث رہ جائے گی۔پی ٹی ای اے کے وائس چیئرمین رضوان ریاض سہگل نے کہا کہ دنیا میں کپاس کی پیداوار میں چوتھے بڑے ملک میں ٹیکسٹائل کی وزارت کا خاتمہ اس صنعت کے مسائل میں مزید اضافہ کا باعث بنے گا۔

انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ترقی اور برآمدات کے فروغ کیلئے بہتر اقدامات کرسکتی ہے جبکہ وزارت تجارت پر پہلے ہی بے شمار بوجھ ہے۔ انھوں نے حکومت سے ٹیکسٹائل کی وزارت کے وزارت تجارت میں انضمام کی تجویز کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔پی ٹی ای اے کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں ترقی کی شرح کو برقرار رکھنے اور ملکی معیشت کے بنیادی ستون ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی کیلئے وزارت ٹیکسٹائل کو وزارت تجارت میں ضم کرنے کی تجویز کو رد کر دیا جائے اور اسے موجودہ حالت میں برقرار ر کھا جائے تاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل بہتر طریقے سے حل ہو سکیں