ایک ساتھ آزادی حاصل کی ،چین کہاں پہنچ گیا اور ہم کہاں کھڑے ہیں، سراج الحق

چین سے سبق سیکھنا ہوگا،ہمارے پاس باصلاحیت نوجوان ہیں،کرپشن ایک ناسور کی شکل میں ہمیں دیکم کی طرح کھوکھلا کر دیا ہے، کرپشن کیخلاف جہاد کرنا ہوگا، میڈیا سے گفتگو

پیر 20 اپریل 2015 22:44

ایک ساتھ آزادی حاصل کی ،چین کہاں پہنچ گیا اور ہم کہاں کھڑے ہیں، سراج ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ چین کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں ،ہمیں چین سے سبق سیکھنا ہوگا ،چین پاکستان کے ساتھ ہی معرض وجود میں آیا تھا ،آج چین دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن چکا ہے اور ہم لوگ کہاں کھڑے ہیں،پاکستان میں چین سے زیادہ باصلاحیت نوجوان موجود ہیں مگر کرپشن کی وجہ سے ملک میں موجود اشرافیہ نے ان نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ضائع کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ادارہ نورالحق میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں آئین و قانون کی بالادستی ہوتی ہے اور وہاں کے عوام اور حکمران برابر ہوتے ہیں ،ہمیں بیرونی خطرات سے زیادہ کرپشن سے خطرہ ہے جو ایک ناسور کی شکل میں ہمیں دیمک کی طرح کھوکھلا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہوگا،کراچی میں ہمیشہ الیکشن کے نام پر سلیکشن ہوتی رہی ہے اور اس بار سلیکشن کو بائیومیٹرک سسٹم کا استعمال کر کے روکا جائے ،انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 7 کروڑ سے زائد سمز کی بائیومیٹرک تصدیق ہو سکتی ہے تو این اے246 میں صرف 2 لاکھ ووٹرز کے لئے بائیومیٹرک سسٹم کیوں نہیں لگایا جا سکتا ،کرپشن اور سیاستدان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ،عوام کو دونوں میں سے کسی ایک کا منتخب کرنا ہوگا۔

سراج الحق نے کہا کہ کراچی کی عوام اس بار ان لوگوں کو موقع دیں جن پر کرپشن اور پلاٹوں پر قبضے کا کبھی الزام نہ لگا ہو،تحریک انصاف این اے246 کے ضمنی انتخابات کے دوران دوستانہ میچ کھیلیں گے،انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچ اور ووٹ کے ذریعے انقلاب لانا ہوگا ،کراچی اور ملک کے دیگر حصے لازم وملزوم ہیں ۔

متعلقہ عنوان :