چینی صدر شی چن پنگ کے دورہ پاکستان

چین کی پاکستان کی جانب سے پڑوسیوں کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی کوششوں کی تعریف

پیر 20 اپریل 2015 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) پاکستان اور چین نے دو طرفہ تجارت کا حجم آئندہ تین برسوں میں 20 ارب ڈالر تک لے جا نے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے حفاظتی قواعد و ضوابط کے تحت سول نیوکلیئر شعبے میں تعاون جاری رکھا جائیگا ٗ اپنے مشترکہ مفادات کے تحفظ کیلئے سٹریٹجک روابط اور میری ٹائم تعاون کو مزید فروغ دیا جائیگا ٗ دونوں ممالک کے سیکیورٹی مفادات انتہائی قریبی طور پر باہم منسلک ہیں ٗ دہشتگردی کے خاتمے ، قومی دفاع ٗ بین الاقوامی اور علاقائی سیکیورٹی امور پر تعاون کو فروغ دیتے رہیں گے ٗدہشتگرد تنظیم ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کیخلاف مشترکہ اقدامات جاری رہیں گے ٗفاعی تعاون کو مزید بڑھانے ،اعلیٰ سطح پر دوروں کا عمل قائم رکھنے اور دونو ں ممالک کی مسلح افواج کے متعلقہ شعبوں کے درمیان مختلف سطحوں پر تبادلوں کو فروغ دیا جائیگا ٗ پاک چین دفاعی اور سیکیورٹی میکنزم کو پوری طرح استعمال کیا جائیگا ٗ مشترکہ مشقوں ، اہلکاروں کی تربیت ، آلات اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے تعاون کو مزید گہرا کیا جائیگا ٗدفاعی ٹیکنالوجی اور پیداوار میں تعاون کو وسعت دی جائیگی چینی صدر شی چن پنگ کے دورہ پاکستان کے حوالے سے جاری مشترکہ علامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدر ممنون حسین اور وزیراعظم محمد نواز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اپنے دورے کے دوران صدر شی چن پنگ نے پاکستانی ہم منصب ممنون حسین ، وزیراعظم محمد نواز شریف ، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے علاوہ مسلح افواج اور پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے بھی ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے پاک چین تعلقات کے فروغ اور حالیہ برسوں میں ہونیوالی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

انہوں نے اتفاق کیا کہ پیچیدہ اور تغیر پذیر عالمی اور علاقائی صورتحال کے دوران پاک چین تعلقات میں بہت زیادہ سٹریٹجک اہمیت حاصل کی ہے ۔ چین کی جانب سے بتایا گیا کہ چین نے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو اپنی خارجہ پالیسی میں ہمیشہ ترجیحی مقام پر رکھا ہے ۔ اعلامیے میں کہا گیاکہ چین اپنے بنیادی مفادات کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی مسلسل حمایت کو سراہتا ہے اور پاکستان کی خود مختاری ، آزادی اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے اپنی حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے وہ پاکستان کی جانب سے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی کوششوں کو سراہتا ہے ۔

پاکستان کی جانب سے بتایا گیا کہ چین کے ساتھ اسکی دوستی ملک کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے پاکستان ون چائنہ پالیسی کا حامی ہے اوروہ چین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے اسکی مکمل حمایت کرتا ہے ۔ فریقین نے اعلیٰ سطح پر تبادلوں پر اتفاق کیا جن سے دوطرفہ تعلقات کو صحت مندانہ اور پائیدار فروغ دینے کیلئے رہنمائی میسر آئیگی۔

فریقین اپنے مشترکہ مفادات کے تحفظ کیلئے سٹریٹجک روابط کو مزید فروغ دینگے ۔ اعلامیے کے مطابق فریقین پاک چین اقتصادی راہداری پر ہونیوالی پیشرف کو سراہتے ہیں۔پاکستان کی جانب سے ملک کی معاشی ترقی کے سلسلہ میں مختلف مواقع پر چین کی فراخدلانہ مدد کو سراہا گیا ۔ چین کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ پاکستان کی معیشت کے فروغ میں اس کی مدد جاری رکھے گا اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں مختلف منصوبوں کیلئے مدد کرتا رہیگا ۔

فریقین نے دو طرفہ تجارت کے بڑھتے ہوئے حجم پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جو 15 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے پاکستان اور چین کی جانب سے دو طرفہ تجارت کو آئندہ تین برسوں میں 20 ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے کوششیں کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ فریقین نے دو طرفہ تجارت میں پائے جانیوالے عدم توازن کے خاتمے کیلئے موزوں اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ۔

دونوں جانب سے آزادانہ تجارت کے معاہدے کیلئے مذاکرات کے دوسرے دور کے حوالے سے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اور چین نے میری ٹائم تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔ چین نے جنوبی ایشیائی ممالک کیلئے 2015 ء میں میری ٹائم سائنسی تحقیق کے حوالے سے تربیتی کورسز کے انعقاد کا پلان کیا جس پر پاکستان کی جانب سے اس میں فعال انداز میں شرکت کی خواہش ظاہر کی گئی ۔

علامیے میں کہا گیا کہ فریقین یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان اور چین کے سیکیورٹی مفادات انتہائی قریبی طور پر باہم منسلک ہیں ۔ فریقین دہشتگردی کے خاتمے ، قومی دفاع اور بین الاقوامی اور علاقائی سیکیورٹی امور پر تعاون کو فروغ دیتے رہیں گے۔ فریقین نے دہشتگرد تنظیم ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم )کیخلاف مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔

چین نے انسداد دہشتگردی کیخلاف پاکستان کے اہم کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ انسداد دہشتگردی حکمت عملی پر پاکستان کے ملکی حالات کے مطابق عملدرآمد کی غرض سے اسکی حمایت جاری رکھے گا اور انسداد دہشتگردی کیلئے استعداد کار کے فروغ کیلئے تعاون کرتا رہیگا۔ فریقین سٹریٹجک ڈائیلاگ اور انسداد دہشتگردی کے حوالے سے مشاورت کی غرض سے موجود میکنزم کو باقاعدگی سے بروے کار لاتے رہیں گے تاکہ کوارڈی نیشن اور باہمی مفاہمت کو مزید فروغ حاصل ہو سکے ۔

فریقین نے چین کی نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن اور پاکستان کے خلا اور بالائی ماحول کی تحقیق کے کمیشن کے مابین 2012-2020 سپیس کواپریشن آؤٹ لائن کے فروغ کیلئے موثر کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان اور چین نے دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے ،اعلیٰ سطح پر دوروں کا عمل قائم رکھنے اور دونو ں ممالک کی مسلح افواج کے متعلقہ شعبوں کے درمیان مختلف سطحوں پر تبادلوں کو فروغ دیا جائیگا جبکہ پاک چین دفاعی اور سیکیورٹی میکنزم کو پوری طرح استعمال کیا جائیگا اور مشترکہ مشقوں ، اہلکاروں کی تربیت ، آلات اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے تعاون کو مزید گہرا کیا جائیگا جبکہ دفاعی ٹیکنالوجی اور پیداوار میں تعاون کو وسعت دی جائیگی۔

فریقین نے عوامی اور ثقافتی سطح پر تبادلوں کو بہت اہمیت دینے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین تعلقات کو دوستانہ تبادلوں کے ایک نمونے کے طور پر فروغ دیا جائیگا ۔ دونوں ممالک نے اشاعتی تنظیموں کی بھر پور حوصلہ افزائی پر اتفاق کیا کہ تاکہ وہ ایک دوسرے کے ملک میں منعقد ہونیوالے کتاب میلوں میں شریک ہو سکیں اور کتابوں کے تراجم کر کے اعلیٰ معیار کی پبلیکیشن شائع کر سکیں ۔

فریقین نے سی سی ٹی وی انگلش نیوز چینل اور انٹر نیشنل ڈاکومنٹری چینل شروع کرنے ، ایف ایم 98 پاک چین دوستانہ ریڈیو قائم کرنے کا بھی اعلان کیا جبکہ پاکستان اور چین کی طرف سے چھوٹے سائز کے ہائیڈرو پاور ٹیکنالوجی نیشنل جائنٹ ریسرچ سینٹر کے پاکستان میں قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا چین نے آئندہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان سے 2000 ماہرین کی تربیت کا اعلان بھی کیا جس پر پاکستانی فریق نے تشکر کا اظہار کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے باہمی مفاد کے عالمی اور علاقائی امور پر تعاون کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا اور اس حوالے سے بین الاقوامی اور علاقائی میکنزم کے تحت روابط برقرار رکھنے کافیصلہ کیا ۔علامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین یقین رکھتے ہیں کہ ایک پر امن مستحکم تعاون کرنے والا اور خوشحال جنوبی ایشیاء تمام فریقین کے مفاد میں ہے ۔

پاکستان اور چین امن ترقی اور جنوبی ایشیاء ممالک کے درمیان تعاون کیلئے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں تاکہ خطے میں پائد ار امن اور مشترکہ خوشحالی کا حصل ممکن ہو سکے ۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان سارک ممالک کے ساتھ چین کے تعلق کے فروغ کوششوں کی حمایت کرتا ہے ۔ فریقین یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون خطے کے امن ، استحکام اور مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے فروغ کیلئے نہایت سازگار ہیں ۔

دونوں ممالک نے کثیر جہتی ، غیر امتیازی اسلحہ کنٹرول اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کی کوششوں کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں ممالک نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے حفاظتی قواعد و ضوابط کے تحت سول نیوکلیئر شعبے میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔ چین نے پاکستان کی جانب سے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے ساتھ رابطوں کا خیر مقدم کیا اور پاکستان کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا فریقین نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کے علاقائی سلامتی اور استحکام پر فوری اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔

پاکستان نے علاقائی امن اور استحکام کیلئے اس حوالے سے چین کی جانب سے تعمیری کردار کو سراہا دونوں ممالک نے افغانستان کے حوالے سے تعاون کو مزید مستحکم کرنے ، افغانیوں کی قیادت میں اور افغانیوں کی طرف سے امن اور مصالحت کے عمل کی حمایت کرنے اور افغانستان اور خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کیلئے عالمی برادری کی کوششوں میں ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ۔

چین اسلام آباد میں رواں سال ہونیوالی استنبول عمل کے حوالے سے پانچویں وزارتی کانفرنس کی کامیابی کیلئے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ چینی صدر شی چن پنگ نے پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے ان کی اور انکے وفد کی پر تپاک مہمان نوازی کو سراہا ۔انہوں نے پاکستانی صدر ممنون حسین کو چین کا دوبارہ دورہ کرنے کی دعوت دی جسے صدر ممنون حسین نے بخوشی قبول کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :