پی جی ایم آئی کا چھٹا کانوکیشن۔ پوسٹ گریجوایٹ کرنے والے 141ڈاکٹرز میں ڈگریاں اور 34گولڈمیڈلز تقسیم

عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی اور ہیلتھ سیکٹر کی ترقی اولین ترجیح ہے: خواجہ سلمان رفیق زندگی میں اعلیٰ مقام خیرات میں نہیں محنت اور جدوجہد سے ملتا ہے‘پی جی ایم آئی میڈیکل سائنسز کے 46شعبوں میں ڈگری و ڈپلومہ کورسز کرا رہا ہے،مشیر صحت پنجاب

پیر 20 اپریل 2015 21:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ عوام کو بہتر سے بہتر طبی سہولیات کی فراہمی اور صحت کے شعبہ کی ترقی وزیراعلیٰ محمدشہباز شریف اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نرسز ہیلتھ سیکٹرکا اہم ستون ہیں،حکومت نرسز کے کریکولم کو ریوائز کرنے کے ساتھ ساتھ نرسز سکولوں کو کالجز کا درجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے یہ بات آج یہاں پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے چھٹے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میجر جنرل (ر) ڈاکٹر محمداسلم، پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر انجم حبیب وہرہ، چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ جنرل (ر) ضیاء الدین بٹ،فیکلٹی ممبران، مختلف میڈیکل کالجوں کے حاضر و ریٹائرڈ پرنسپلز، ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور ڈگریاں حاصل کرنے والے ڈاکٹرز اور ان کے رشتہ دار بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ حکومت باتوں پر نہیں بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے اور صحت کے شعبہ میں جو اقدامات موجودہ حکومت نے کئے ہیں وہ تاریخی نوعیت ہیں جن کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ بنیادی مراکز صحت، تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں اصلاحات متعارف کرا کے حکومت نے پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کوبہتر بنانے کی مستقل بنیاد فراہم کر دی ہے۔

انہوں نے سپیشلائزیشن کرنے والے ڈاکٹرز پر زور دیاکہ وہ حکومت کی طرف سے پیشکش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں جائیں جہاں انہیں ڈیڑھ لاکھ روپے تک اضافی تنخواہ ملے گی۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ملک میں سپیشلائزڈ ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کرنے اور میڈیکل سائنس کے مختلف شعبوں میں ریسرچ ورک کرنے والے ڈاکٹرز کو بہترین مواقع فراہم کر رہی ہے۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ لاہور جنرل ہسپتال میں انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کو مکمل کرنے کیلئے حکومت تیزی کے ساتھ اقدامات کر رہا ہے اور اس سلسلہ میں انہوں نے ذاتی طور پرمتعدد میٹنگز محکمہ مواصلات و تعمیرات کے افسران کے ساتھ کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسٹی ٹیوٹ بھی جلد پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔قبل ازیں پرنسپل پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے کہاکہ پی جی ایم آئی میڈیکل سائنسز کے مختلف شعبوں میں 34ڈگری اور 12ڈپلومہ کورسز کرا رہا ہے اور یہ ادارہ ناصرف پنجاب کی ضروریات پوری کر رہا ہے بلکہ سندھ، کے پی کے، بلوچستان، اسلام آباد، فاٹا، آزادکشمیر، گلگت، بلتستان کیلئے سپیشلسٹ ڈاکٹرز تیار کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی جی ایم آئی میں سری لنکا، نیپال، بنگلہ دیش، افغانستان، ایران اور عرب ممالک کے ڈاکٹرزکو تعلیم و تحقیق کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے مزیدکہاکہ جنرل ہسپتال میں کالج آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز بھی قائم ہوچکا ہے جو پیرامیڈیکل سٹاف کو تربیت فراہم کر رہا ہے۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میجر جنرل(ر) ڈاکٹر اسلم نے کہاکہ زندگی میں اعلیٰ مقام خیرات میں نہیں بلکہ سخت محنت اور ریاضت سے ملتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک میں میڈیکل Athicsبدل رہے ہیں اور پیراڈائم شفٹنگ ہو رہی ہے۔آج صرف ڈاکٹرز کے نہیں بلکہ مریض کے حقوق پر زیادہ فوکس کیا جا رہا ہے۔انہوں نے اعلیٰ ڈگریاں حاصل کرنے والے ڈاکٹرز سے کہاکہ آج سے آپ کے سفر کا آغاز ہوا ہے اور تحقیق اور جستجو کا یہ سفر انسانیت کی خدمت کے راستے میں جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے صحت کے شعبہ میں نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ مریض کی دیکھ بھال زیادہ وقت نرسز ہی کرتی ہیں اور حکومت کو نرسز کے شعبہ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

بعدازاں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کامیاب ہونے والے ڈاکٹرز میں ڈگریاں اور نمایاں پوزیشن لینے والے ڈاکٹرز میں گولڈمیڈلز تقسیم کئے