عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے حکومت سندھ نے جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن جاری رکھا ہے،سید قائم علی شاہ

ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد اہم کامیابیاں حاصل ہوئیں،اغوا برائے تاوا ن میں مہینوں سے مکمل وقفہ ہے،دیگر جرائم میں 80فیصدسے بھی زیادہ کمی رونما ہوئی ہے، تقریب سے خطاب

پیر 20 اپریل 2015 20:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاکہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمے داری ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے قومی ایکشن پلان کے تحت حکومت سندھ نے دہشتگردوں، ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوروں اور اغوا کاروں اور دیگرسنگین جرائم کے خلاف صوبے بھر میں سختی سے آپریشن جاری کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹیڈ آپریشن کے بعد اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، جس کے تحت اغوا برائے تاوا ن میں مہینوں سے مکمل وقفہ ہے،جبکہ دیگر جرائم میں 80فیصدسے بھی زیادہ کمی رونما ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جرائم پیشہ افراد کا مکمل صفایا کرنے کے بلکل قریب پہنچ چکے ہیں اور تمام جلد کراچی امن اور محبت کا گہوارا بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز مجرموں کے تعاقب میں ہیں جو بھاگنے پر مجبور ہیں پر ہم انہیں ہرصورت میں گرفتار کرکے انصاف کے کٹھڑے میں لائیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں فیڈرل بی ایریا بلاک 17- انچولی میں 22 نومبر2013کو ہونے والے بم دھماکے کے شہیدوں کے ورثاء اور زخمی ہونے والوں کی مالی معاونت کیلئے منعقد امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

تقریب میں بم دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے ورثاء میں فی کس 5- لاکھ، جبکہ زخمیوں کو2فی کس- لاکھ روپے کے چیک دیئے گئے۔بم دھماکے میں شہید ہونے والے 4- خاندانوں کے شہداء کے چیک مسمات صابرہ بی بی والدہ شہید خضر ولد میاں خان،مسمات ستوت آرا بیگم والدہ شہید سکلی علی جعفری ولد آصف علی جعفری،سید فریدالحسن والدشہید زرغم علی نقوی،مسمات کوثر پروین زوجہ شہید رضوان الحق ولد نسیم پاشا کو جبکہ62- زخمیوں کو بھی چیک دیئے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے معاونین خصوصی راشد حسین ربانی، وقار مہدی،پولیٹیکل کوآرڈینیٹر صدیق ابو بھائی، دیگر پی پی رہنماؤں اور سرکاری افسران نے تقریب میں شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ تھوڑی سی رقم زندگی کا نعم البدل نہیں ہے، تاہم یہ متاثرہ خاندانوں اور افراد سے اظہار ہمدردی کا ایک ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مالی مدد میں تاخیر کا سبب حقیقی ورثاء کا تعین کرنا تھا،تاہم اب متعلقہ افسران کو اس مرحلے کو تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن امان برقرار رکھنا حکومت سندھ کی ترجیحات میں شامل ہے۔تاکہ نہ صرف عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے بلکہ اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیگر زیادہ سے زیادہ سرمائیکاری کے مواقع پیدا کئے جائیں اور عوام کو روزگار او ر آمدنی کے وافر مواقعے میسر ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹیڈ آپریشن کے بعد شہریوں تجارتی حلقوں ور غیر ملکی سرمائیکاروں سے مثبت تاثر ملا ہے اور تمام جلد کراچی امن و آشتی کا گہوارہ بن جائے گا، جہاں پر اقتصادی اور معاشی سرگرمیاں فروغ پائیں گی۔

متعلقہ عنوان :