چین کی سیکیورٹی ہمیں اپنی سیکیورٹی کی طرح عزیز ہے ٗترقیاتی منصوبوں سے پاک چین تعلقات کو نئی جہت ملے گی ٗنواز شریف

اقتصادی راہداری کے تمام صوبوں کو فوائد ملیں گے ٗپاکستان خطے میں اقتصادی لحاظ سے مضبوط ہو گا ٗوزیراعظم کی گفتگو

پیر 20 اپریل 2015 20:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) پاکستا ن اور چین نے 45 ارب ڈالر کے 51 منصوبوں پر دستخط کردیئے جن میں 900 میگاواٹ کا قائد اعظم سولر پاور پلانٹ، 870 میگاواٹ کا سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 1320 میگاواٹ کا تھرکول پاور پلانٹ، 660 میگاواٹ کا اینگرو تھرکول پاور پراجیکٹ، 1320 میگاواٹ کا پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ قابل ذکر ہیں یہ منصوبے3سالوں میں مکمل ہونگے ٗمفاہمت کی یادداشتوں کے مطابق چین پاکستان کو سیکیورٹی کے آلا ت بھی فراہم کریگاجبکہ چینی صدر شی چن پنگ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کر دار کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان اسٹریٹجک پارٹنر ہے ٗدہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیت بڑھانے میں مدد کرینگے ٗ پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

(جاری ہے)

پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے اپنا تعاون جاری رکھیں گے ٗ چین اور پاکستان کا مستقبل مشترک ہے دونوں ممالک کے تعلقات کو عملی اقدامات کے ذریعے مزید مستحکم کریں گے پیر کو چینی وزیر اعظم شن چن پنگ دو طرفہ مذاکرات کیلئے وزیر اعظم آفس پہنچے تو وزیر اعظم نواز شریف نے خود باہر آکر استقبال کیا ٗ وزیر اعظم آفس آمد پر چینی صدر شی چن پنگ اور وزیر اعظم محمد نواز شریف کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس کے بعد وفود کی سطح پر باضابطہ مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر اعظم اور چینی وفد کی قیادت چینی صدر شی چن پنگ کررہے تھے مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی، اقتصادی، تجارتی امور کے علاوہ دفاعی اور اسٹریٹجک معاملات پر غور کیا گیا مذاکرات کے بعد وزیر اعظم محمد نواز شریف اور چینی صدر شی چن پنگ نے مشترکہ طورپر توانائی کے پانچ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھاجن میں 900 میگاواٹ کے قائداعظم شمسی توانائی منصوبہ، 720 میگاواٹ کا کروٹ پن بجلی منصوبہ اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے داؤد ، جھمپیر اور سچل منصوبے شامل ہیں جسکے بعد آٹھ منصوبوں کی نقاب کشائی کی گئی ٗچھوٹے پن بجلی منصوبوں کیلئے مشترکہ تحقیقی مرکز ٗ ڈیجیٹل ٹرسٹیر ئیل ملٹی میڈیا براڈ کاسٹ منصوبہ ٗ ریڈیو پاکستان اور چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے ایف ایم 98 دوستی چینل اسٹوڈیو کا بھی افتتاح کیا گیا۔

دونوں ممالک کے درمیان آپٹیکل فائبر کیبل منصوبہ کے آغاز کے ساتھ ساتھ لاہور میں چینی بینک کی برانچ کھولنے اور میٹرو اورنج ریلوے منصوبوں کا بھی افتتاح کیا گیا جس کے بعد وزیر اعظم محمد نواز شریف اور چینی صدر کی موجودگی میں باقاعدہ چین اور پاکستان کے درمیان اربوں ڈالر کے منصوبوں پر پر دستخط کی تقریب ہوئی پاکستان کی جانب سے وزیر خارجہ سرتاج عزیز ٗ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ٗ وزیر تجارت خرم دستگیر ٗ وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال ٗ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی ٗ وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید ٗ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف و دیگر اعلیٰ حکام نے اپنے ہم منصبوں کے ہمراہ اربوں ڈالر کے 51معاہدوں پر دستخط کئے جن معاہدوں پر دستخط کئے گئے وزارت پانی و بجلی اور چینی کمپنیوں کے درمیان 8ہزار 370میگا واٹ کے توانائی منصوبوں پر دستخط ہو گئے ان منصوبوں میں 900 میگاواٹ کا قائد اعظم سولر پاور پلانٹ، 870 میگاواٹ کا سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 1320 میگاواٹ کا تھرکول پاور پلانٹ، 660 میگاواٹ کا اینگرو تھرکول پاور پراجیکٹ، 1320 میگاواٹ کا پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں۔

منصوبوں میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے متعدد پراجیکٹس بھی شامل ہیں۔ سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ نے پاکستان کی جانب سے معاہدوں پر دستخط کئے۔ چینی کمپنیاں ان منصوبوں پر اٹھارہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔ حکام کے مطابق تمام منصوبے تین سال میں مکمل کئے جائیں گے پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبے کا آغاز بھی چینی صدر کے دورے کا حصہ ہے جو پاکستان کو خنجراب، گوادر اور کاشغر سے منسلک ہائی وے کے ذریعے چین اور وسط ایشیائی ممالک سے منسلک کرے گا۔

چین کی طرف سے سڑکوں کی تعمیر و ترقی کیلئے5 ارب 90 کروڑ ڈالر، ریل کے شعبے میں 3 ارب 69 کروڑ ڈالر۔ لاہور میں ذرائع آمد و رفت کی ترقی کے لئے 1 ارب 60 کروڑ ڈالر، گوادر کی بندرگاہ کیلئے 66 کروڑ ڈالر اور فائبر آپٹک منصوبے کے لئے 44 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری شامل ہے ٗ پاک چین منصوبے چار مراحل میں مکمل کیے جائیں گے ۔ پہلے مرحلے میں بجلی کے منصوبے ، دوسرے میں گوادر کی بندرگاہ کی بہتری اور تیسرے مرحلے میں ریلوے لائنز ، شاہراہیں اور ایکسپریس ویز تعمیر کی جائیں گی ٗ چوتھے مرحلے میں خصوصی اقتصادی زون قائم کیے جائیں گے۔

دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یاداشتوں کے مطابق چین قراقرم ہائی وے اور کراچی لاہور موٹروے کیلئے رعایتی قرضے فراہم کرے گا۔ چین پاکستان کو سیکیورٹی کے آلا ت بھی فراہم کریگا۔تقریب کے دور ان اسمال ہائیڈرو پاور مشترکہ ریسرچ، پاک چین ثقافتی مرکز کے قیام،انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا کا بھی افتتاح کیا گیا۔ معاہدوں کی تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی چن پنگ نے کہاکہ پاکستان اور چین کی دوستی مشترکہ اثاثہ ہے ٗپاکستان کے ساتھ دوستی کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔

چینی صدر نے کہاکہ یہ میرا پاکستان جیسے دیرینہ دوست ملک کا پہلا دورہ ہے۔ پاکستانی قیادت کے ساتھ مل کر خوشی ہوئی۔ میں پاکستانی حکومت اور عوام کا مہمان نوازی پر شکر گزار ہوں۔ میرے دورے کا مقصد تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کا مستقبل مشترک ہے۔چینی صدر نے پاکستان کو اسٹریٹجک پارٹنر قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو سراہتا ہے اور اس حوالے سے مدد جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کا مستقبل مشترک ہے جبکہ یہ ان کا پہلا دورہ پاکستان تھا جس کے دوران پاکستانی قیادت سے مل کر انہیں خوشی ہوئی۔چینی صدر نے کہا کہ دورے کا مقاصد پاکستان چین دوستی کو مزید مضبوط بنانا ہے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے اپنا تعاون جاری رکھیں گے صدر شی چن پنگ نے کہا کہ چین دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتا ہے۔

دہشتگردی کیخلاف پاکستانی اقدامات کی حمایت کرتا ہوں پاکستان اور چین دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تعاون کر رہے ہیں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیت بڑھانے میں مدد کرینگے ٗ افغانستان میں مفاہمت کے عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں۔چینی صدر شی چن پنگ نے وزیراعظم نواز شریف کی طرح اپنے ملک کی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو اہم قرار دیا اور کہاکہ ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کو چین کی خارجہ پالیسی میں ہمیشہ ترجیحی رخ پر رکھتے ہیں چین کے صدر نے پاکستان کے بانی محمد علی جناح کا ذکر بھی لیا اور کہا کہ وہ کہتے تھے کہ صرف مشترکہ اور مسلسل محنت ہی ہمارے خوابوں کو حقیقت میں تبدیل کر سکتی ہے ٗچین کے صدر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک بلوچستان کی تعمیرو ترقی کیلئے میں مفت معاشی مدد فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان طے پانے والے معاہدوں میں سے 30 سے زائد اقتصادی راہ داری سے متعلق ہیں۔انھوں نے بتایا کہ اس میں گوادر پورٹ، قراقرم ہائی وے کی اپ گریڈنگ کے پروجیکٹ کا دوسرا مرحلہ، کراچی اور لاہور موٹر وے سمیت انرجی سمیت مختلف منصوبے شامل ہیں۔ اسموقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ چینی صدر پاکستان کے دوست اور بھائی ہیں جو عظیم ہمسائیہ ملک کے رہنماء ہیں صدر شی چن پنگ کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں وزیراعظم نے کہاکہ چین کے ساتھ شہد سے میٹھا اور فولاد سے مضبوط رشتہ ہے ٗ پاکستان کو ہمیشہ چین کی دوستی پر فخر رہا ٗ علاقائی تبدیلیوں کے باوجود پاک چین تعلقات کو فروغ ملا ٗہمارے تعلقات کا اہم جز مستقل مزاجی اور تسلسل ہے ٗپاکستان اور چین کا دہشتگردی کے خاتمے پر اتفاق ہے۔

دونوں ملکوں نے دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے۔ چین کی سیکیورٹی ہمیں اپنی سیکیورٹی کی طرح عزیز ہے۔ ترقیاتی منصوبوں سے پاک چین تعلقات کو ایک نئی جہت ملے گی۔وزیراعظم نواز شریف نے شی چن پنگ کو پاکستان کا اچھا دوست اور بھائی قرار یتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے دوران 51 معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں جبکہ اقتصادی راہداری سے صوبوں کو بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستی کا خواہاں ہے جبکہ علاقائی تبدیلیوں کے باوجود پاکستان اور چین کے تعلقات کو فروغ ملا۔انھوں نے کہا کہ آج ہم نے مستقبل کی منصوبہ بندی کی ہے اور ہمارے تعلقات کا اہم جزو مستقل مزاجی ہے۔اقتصادی راہداری کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ اس سے تمام صوبوں کو فوائد ملیں گے اور اس سے پاکستان خطے میں اقتصادی لحاظ سے مضبوط ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری چین کے لیے بھی ایشا کے مختلف ممالک سمیت مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ کے ممالک تک رسائی اور وہاں تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے ایک سستا راستہ ثابت ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ راہداری امن اور خوشحالی کی علامت بنے گی ۔ اس سے قبل ون آن ون ملاقات کے دور ان وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ چینی صدر شی چن پنگ اور انکی اہلیہ کا پاکستان میں خیر مقدم کرتے ہیں ٗچین کے عوام نے ہمیشہ ہمارا پر جوش استقبال کیا چین ہمارا بااعتماد اور بہترین دوست ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کہا کہ وہ دوستی کے رشتے کو مزید بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمارا مشترکہ اثاثہ ہے،پاک چین دوستی کا فروغ ہمارے مشترکہ مستقبل کا ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورچین کے دو طرفہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں،علاقائی اور عالمی امور پر ہمارا موقف یکساں ہے۔

معززمہمان نے کہا کہ انہوں نے رواں سال کے پہلے غیر ملکی دورے کیلئے پاکستان کا انتخاب کیا ہے۔چینی صدر شی چن پنگ نے کہا کہ پاکستان اور چین نے یمن سے ایک دوسرے کے شہریوں کو نکالنے میں مدد کی چینی صدر نے وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب وزیر اعظم آپ ایک سینئر سیاستدان ہیں۔ آپ انتہائی تجربہ کار ہیں۔ آپ نے حکومت میں آنے کے بعد دور رس اصلاحات کا آغاز کیا ہے جو پاکستان کے لیے بہت اہم ہے اور دہشت گردی کے خلاف آپ کی جدوجہد انتہائی قابلِ ستائش ہے۔

متعلقہ عنوان :