ترقی کی اس دوڈ میں چین کے تجربوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے،حلیم عاد ل شیخ

گوادر پورٹ بننے سے پاکستان میں سماجی اور معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا،صدر مسلم لیگ (ق)سندھ

پیر 20 اپریل 2015 20:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ بننے سے پاکستان میں سماجی اور معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ کسی بھی ملک کے اصل دوست اور خیر خواہ اس کے ہمسایہ ملک ہوتے ہیں ناکہ ایسے ممالک جو کہ اپنے زاتی مقاصد کے لیے ہمیں استعمال کریں۔پاکستان کی خارجہ پالیسی کئی عشروں سے مغرب کے گر دگھوم رہی ہے ،مگر چینی صدر کے پاکستان آمد پر ایسے محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان میں ترقی کے ایک نئے سفر کا آغاز ہوا ہے ۔

ہمیں مفاد پرست دوست ممالک سے بچنے کی ضرورت ہے خاص طور پر افغانستان جو امریکی فوج کے انخلاء کے بعد پاکستان اور اس کی عوام سے وہ تعلق نہیں رکھ سکے گا جو موجودہ وقت میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔پاکستان اور چین کی بے مثال دوستی بھارت سمیت دیگر ممالک کو ایک آنکھ نہیں بھاتی ہے ۔

(جاری ہے)

چین نے پاکستان کو کبھی آزمائشوں میں نہیں ڈالا بلکہ ہمیشہ برے وقتوں میں پاکستان کاساتھ دیا ہے ۔

ہم نے بھارت اور امریکا پر اعتبارکرکے دیکھ لیا ہے مگر چین سے زیادہ کسی بھی ملک کواپنے قریب نہ پایا ہے اس وقت چین دنیا کی سیاست میں بہت آگے نکل گیا ہے ہمیں ترقی کی اس دوڈ میں چین کے تجربوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے اس کے لئے یہ بات بھی ذہن نشین رکھنے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان جیسے ممالک دونوں ممالک کی دوستی کے درمیان دراڈیں ڈالنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں ۔

چین نے جو اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری اور دیگر منصوبوں کا فیصلہ کیاہے اس سے ملکی سیاست اور معیشت کو دوعام ملے گااب حکومت کوچاہیے کہ وہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے قرضوں سے جان چھڑالے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں مسلم لیگ سندھ کے سینئرنائب صدر اختر پرویز، ،نفیس حیدر، واصل خان ،فرید قریشی ،مرزاعظم بیگ اور دیگر سے ملاقات میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ گوادر بندرگاہ سے پاکستان کی ترقی کی راہیں دور تک جاتی ہے مگر اس منصوبے کی تکمیل میں سست روی نہیں ہونی چاہیے ناکہ حکومت کو اس منصوبے کو سیاست کی بھینٹ چڑھانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح چین نے خود پر انحصار کرتے ہوئے پوری دنیامیں اپنی حیثیت کو منوایا ہے اسی طرح پاکستان کو بھی خودانحصاری کا پاس رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا یعنی پاکستان کی سرزمین قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جس کو بروئے کار میں لاتے ہوئے نہ صرف ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے ہوسکتے بلکہ آئی ایم ایف اور دیگر ممالک کے قرضوں سے بھی پاکستان کی جان چھوٹ سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جس انداز میں دہشت گردی کی خاتمے کے لیے پوری قوم متحد دکھائی دیتی ہے ایسے میں چینی صدر کے دورے سے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے مگر اس کے لیے حکمرانوں کی جانب سے عوام دوست رویوں کی بھی ضرورت ہے تاکہ ان منصوبوں سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچ سکے ۔اانہوں نے مزید کہا دونوں ممالک کی جانب سے ترقی اور خوشحالی کی مشترکہ کوششوں میں یہ بات بہت اہم ہے کہ اس سے ملک میں دفاعی معاملات ہو یا معاشی سرگرمیوں کی بات کی جائے دونوں میں ہی بہتر ی کے امکانات ہیں۔جبکہ اس وقت ملک میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کا رویہ چینی مہمان کے سامنے دوستانہ ہے اور سب کی خواہش ہے کہ پاکستان کی ترقی میں مددگار ممالک کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :