طارق محبوب کو ماروائے عدالت قتل کیاگیا ،یہ آئین و قانون کے سنگین خلاف ورزی ہے، حکومت آئین کے کھلے باغی مولانا عبدالعزیز کو گرفتار کر ے ،سندھ اور پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیموں کو نام بدل کر کام کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے

سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضاکی پارٹی ترجمان سے ٹیلیفونک گفتگو

پیر 20 اپریل 2015 18:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء ) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ طارق محبوب دوران حراست ماروائے عدالت قتل آئین و قانون کے سنگین خلاف ورزی ہے، آئین کے کھلے باغی اور داعش کے حامی مولانا عبدالعزیز کو گرفتار کرنے کی بجائے پرامن اور محب وطن اہل سنت کو مارا جارہاہے ،حکومت جواب دے کہ عبد العزیز کے خلاف کیا کاروائی ہو ئی ،سندھ حکومت اور پنجاب حکومت نے کالعدم جماعتوں کو نام بدل کر کام کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔

پیر کو سنی اتحاد کونسل کے ترجمان سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ طارق محبوب دوران حراست ماروائے عدالت قتل آئین و قانون کے سنگین خلاف ورزی ہے ۔طارق محبوب پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں تھے ۔سندھ حکومت طارق محبوب کی دردناک موت کا جواب دے۔ اہل حق کو دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھانے کا صلہ طارق محبوب کی لاش کی صورت میں ملا ہے۔

طارق محبوب کی المناک موت کراچی آپریشن پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔طارق محبوب کی عدالت میں پیشی کے موقع پر چالان پیش نہیں کیا گیا تھا ۔طارق محبوب پر تشدد انکی موت کا سبب بنا ۔ دہشت گردی کے خلاف مسلسل اٹھنے والی جرأتمندانہ آواز خاموش کر دی گئی۔ صاحبزادہ حامد رضانے مزید کہا صوفی محمد جیسے دہشت گرد کے مقدمات ختم کیے جا رہے ہیں جبکہ آپریشن ضرب عضب کے حامیوں کو بلاوجہ پکڑا جا رہا ہے ۔ طارق محبوب زندگی بھر استحکام وطن کیلئے جہدوجہد کرتے رہے انکی المناک موت سے محب وطن حلقوں میں اضطراب ،تشویش اور دکھ کی لہر دوڑ گئی ہے۔