تھانے میں ایف آئی آر کا اندارج ایس ایچ او ،ا یس ڈی پی او ودیگر افسران کی اجازت کے بغیر ناممکن

پیر 20 اپریل 2015 12:49

تھانے میں ایف آئی آر کا اندارج ایس ایچ او ،ا یس ڈی پی او ودیگر افسران ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء)تھانے میں ایف آئی آر کا اندارج ایس ایچ او ،ا یس ڈی پی او ودیگر افسران کی اجازت کے بغیر ناممکن وفاقی پولیس کی ایس او پی کو ملحوظ خاطر نہ رکھتے ہوئے ایک ایس پی نے اے ایس آئی کو نوکری سے فارغ کردیا ،مدعیوں کی آمد سے ایک دن پہلے مقدمے کا اندارج چھوٹے پولیس اہلکاروں کے لیے سوالیہ نشان بن گیا ،انکوائری میں من پسند افسران کو بچاتے ہوئے چھوٹوں کو ”رگڑا“ دے دیا گیا وزارت داخلہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے وفاقی پولیس سے افسر شاہی کے خاتمہ اور تفتیشی افسران کو تحفظ فراہم کرے ۔

اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء کو ذرائع سے حاصل ثبوت کے مطابق تھانہ کوہسار کی حدود میں فائرنگ کا واقعہ25مارچ 2015کو وقت 4.30رونماں ہوا جبکہ اسی دن رات ساڑھے نو بجے سابق ایم این اے آمنہ سلیم کے ساتھ ڈکیتی کا سانحہ بھی پیش آیا ۔

(جاری ہے)

تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او نے رات ساڑھے نو بجے والے واقعہ پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا تاہم اس سے قبل دن کو پان کارنر پر فائرنگ واقعہ پر کوئی تفتیش نہ کی گئی اور نہ ہی اس سانحہ کی تھانہ میں کسی شہری نے درخواست جمع کرائی ۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جب اس واقعہ کا نوٹس لیا تو مورخہ 26مارچ کو رشاد رحیمی نامی شخص نے درخواست دی کہ ان کی دوست جیا اور ان پر خرم ملک اور ایک بٹ نامی شخص نے فائرنگ کی جس کا مقدمہ درج کیا جائے ۔تھانہ محرر نے جلد بازی کرتے ہوئے اعلیٰ افسران کی ایماء پر 26مارچ کی درخواست کو 25مارچ کو بغیر ایس ایچ او کے احکامات ایک تفتیشی افیسر شفقت نیازی کو مارک کردی ۔

وفاقی وزیر کی جانب سے ایس پی رضوان گوندل نے من گھڑت انکوائری کا ڈرامہ رچا کر پان کارنر پر ڈیوٹی دینے والا ایس آئی بشیر کو بچاتے ہوئے تھانے میں بیٹھے ہوئے ایک اے ایس آئی کو نوکری سے فارغ کردیا ۔اس حوالے سے ایس پی رضوان گوندل کا کہنا ہے کہ ایس آئی بشیر واقعہ کے وقت ڈی ایس پی کے پاس تھا اور فارغ ہونے والے اے ایس آئی نے ایف آئی آر نہ دے کر فرائض میں سستی برتی جبکہ اے ایس آئی سے ایف آئی آر درج کرنے کی ااتھارٹی کا ایس پی سے سوال کیا گیا تو وہ جواب نہ دے سکے دوسری جانب ایس اایچ او تھانہ کوہسار حاکم خان کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی سب کی ذمہ داری ہے ایف آئی آر میں غفلت پر اے ایس آئی کو برخاست کیا جبکہ ذرائع کے مطابق پان کارنر پر ڈیوٹی بشیر سب انسپکٹر کی تھی جو موجود نہ تھے ۔

واضح رہے کہ فائرنگ واقعہ کے دو دن بعد ملزمان اورمدعیان کے درمیان باہمی صلح ہو گئی تھی اور ذرائع کے مطابق ایک لڑکی کو زبردستی گاڑی میں بیٹھانے پر ہوائی فائرنگ کی گئی تھی ۔