نائجیریا میں 18 افراد کی پراسرار موت کی وجہ ممکنہ طور پر کیڑے مار ادویات تھیں،عالمی ادارہ صحت

اتوار 19 اپریل 2015 22:13

نائجیریا میں 18 افراد کی پراسرار موت کی وجہ ممکنہ طور پر کیڑے مار ادویات ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اپریل۔2015ء)عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ نائجیریا کے جنوب مغربی علاقے میں 18 افراد کی پراسرار موت کی وجہ ممکنہ طور پر کیڑے مار ادویات تھیں۔عالمی میڈیا کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس سلسلے میں لاگوس کے یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں تجزیے کیے گئے۔ڈبلیو ایچ او کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک لیے جانے والے جائزوں میں کسی وائرل یا بیکٹریا کے انفیکشن کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

ایبولا وائرس سے متاثرہ 90 فیصد تک لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ فی الوقت خیال یہی ہے کہ ان ہلاکتوں کا تعلق کیڑے مار دوا سے ہو سکتا ہے۔تنظیم کے ترجمان گریگری ہرٹل نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ’تاحال یہی نتیجہ نکلا ہے کہ ان ہلاکتوں کی وجہ ہربیسائیڈز ہے‘۔

(جاری ہے)

نائجیرین حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام افراد ریاست اونڈو میں ہلاک ہوئے تھے۔ہلاک ہونے والے افراد کو ابتدا میں دھندلا دکھائی دینے لگا، پھر ان کے سر میں درد ہوا ہے اور پھر وہ اپنے حواس کھو بیٹھے اور 24 گھنٹے میں ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے بتایا تھا کہ اس بیماری میں مبتلا افراد میں 13 سے 15 اپریل کے دوران علامات ظاہر ہوئی۔یاد رہے کہ افریقی ممالک میں ایبولا وائرس سے ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق لائبیریا، سیئرالیون اور گنی میں ایبولا وائرس سے متاثر کی تعداد 20000 سے تجاوز کر گئی ہے اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک گنی ہے۔ایبولا وائرس متاثرہ شخص کی جسمانی رطوبتوں کے ذریعے دوسرے لوگوں تک پھیل سکتا ہے۔ اس سے ابتدا میں زکام جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور بعد میں آنکھوں اور مسوڑھوں سے خون رسنا شروع ہو جاتا ہے۔ جسم کے اندر خون جاری ہو جانے سے اعضا متاثر ہو جاتے ہیں۔