پاکستان میں موجودہ جمہوریت سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اشرافیہ کا سیاسی کھیل ہے،سراج الحق

موجودہ جمہوریت میں عوام کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے پاکستان میں کوئی بھی مسئلہ نسلی و لسانی نہیں ہے، اصل مسئلہ ظالم اور مظلوم کا ہے، پاکستان کو اسلام آباد میں بیٹھے سرمایہ داروں سے خطرہ ہے، کراچی میں معاشی و سیاسی اور مسلح دہشتگردی کے نتیجے میں چوبیس ہزار سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہیں ۔ کراچی بار کونسل کی استقبالیہ تقریب سے خطاب

ہفتہ 18 اپریل 2015 22:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی و سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجودہ جمہوریت سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اشرافیہ کا سیاسی کھیل ہے ۔ موجودہ جمہوریت میں عوام کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے پاکستان میں کوئی بھی مسئلہ نسلی و لسانی نہیں ہے بلکہ اصل مسئلہ ظالم اور مظلوم کا ہے کراچی میں معاشی و سیاسی اور مسلح دہشتگردی کے نتیجے میں چوبیس ہزار سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں ۔

ہفتہ کے روز امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کراچی بار کونسل کا دورہ کیا ہے اور استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بار نے ہمیشہ سیاست اور جمہوریت کا ساتھ دیا ہے قائداعظم بھی وکیل تھے پھر انہوں نے سیاست میں خدمات سرانجام دی جماعت اسلامی نے ہمیشہ وکلاء کیخلاف ہونے والی سازشوں میں وکلاء کا ساتھ دیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے وکلاء تحریک میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اپنے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی ایک قوم کا نہیں اور نہ ہی اشرافیہ اور جاگیرداروں کا ہے پاکستان ہمارے آباؤ اجداد نے بڑی قربانیوں کے ساتھ حاصل کیا ہے پاکستان کو قومیتوں میں تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے جسے ہمیں مل کرناکام بنانا ہوگا ۔

پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے اسلام کے نام پر بنایا تھا پاکستان قومیتوں کا نام نہیں ہے بلکہ ایک فلسفے کا نام ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہندوستان سے تو آزاد ہوگیا لیکن ہماری قوم آج بھی اندرونی اشرافیہ کے قبضے میں ہے آج بھی ہم غلاموں جیسی زندگی گزار رہے ہیں پاکستان کے تمام ادارے سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے قبضے میں ہیں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پہلے تو وہ ایک ادارہ میڈیا اشرافیہ کے قبضے سے آزاد تھا آج میڈیا بھی یرغمال بن چکا ہے۔

اشرافیہ اور سرمایہ داروں کے اشاروں پر کام کرتا ہے اشرافیہ اپنی مرضی سے جسے چاہیں زیرو بنا دیں اور جسے چاہیں ہیرو بنا دیں ۔ ملک میں اشرافیہ نے سرکاری اداروں ، کارخانوں ، بینکوں سمیت تمام اداروں کو یرغمال بنا رکھا ہے جس کی وجہ سے اٹھارہ کروڑ عوام آزادی کے باوجود آج تک غلام ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاست تجارت بن چکی ہے اور جمہوریت کو سرمایہ داروں اور اشرافیہ نے کھیل بنالیا ہے موجودہ جمہوریت میں عوام کے لئے کوئی جگہ نہیں جو کروڑ پتی نہیں ہے جس کے پاس سرمایہ نہیں ہے وہ کبھی بھی نہ تو ممبر اسمبلی بن سکتا ہے نہ سینیٹر اور نہ ہی صدر وزیراعظم بن سکتا ہے پاکستان میں غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے اور امیر امیر تر ہوتاجارہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوخطرہ جتنا بیرونی دشمنوں سے نہیں جتنا اسلام آباد میں بیٹھے سرمایہ داروں سے ہے سرمایہ دار پاکستان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں