یوکے ’’ہنسلو برو‘‘کے میئر ناصر ملک کا عوامی تحریک اور منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا دورہ

ڈاکٹر رحیق عباسی، شیخ زاہد فیاض، رانا ادریس، ساجد بھٹی ،جواد حامد نے مرکزی سیکرٹریٹ آمد پر خوش آمدید کہا

ہفتہ 18 اپریل 2015 21:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء )’’ ہنسلو برو‘‘ برطانیہ کے پاکستانی نژاد میئر ملک ناصر نے گزشتہ روز اہلیہ کے ہمراہ پاکستان عوامی تحریک اورمنہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حیرت ہے ابھی تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کو سزا نہیں ملی۔ڈاکٹر طاہر القادری دینی خدمات اور غیر مسلموں کے سامنے اسلام کا اصل چہرہ پیش کرنے کی عظیم خدمت پر بیرون ملک مقیم مسلمانوں کے دلوں میں رہتے ہیں۔

انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے دہشت گردی کے خلاف ٹھوس موقف اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی جدوجہد کو سراہا، بالخصوص دہشتگردی کے خلاف 600 صفحات پر مشتمل فتویٰ کو ڈاکٹر طاہر القادری کی عظیم انسانی خدمت قرار دیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹریٹ آمد پر مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، ناظم اعلیٰ تنظیمات شیخ زاہد فیاض، رانا ادریس، جواد حامد، ساجد بھٹی، فرح ناز و دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔

ڈاکٹر رحیق عباسی نے وفد کو منہاج القرآن کے زیر اہتمام کام کرنے والے مختلف شعبہ جات، تعلیمی اداروں، ویلفیئر فاؤنڈیشن کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا۔ میئر ہنسلو ناصر ملک نے بعدازاں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ پاکستان میں کنٹونمنٹ کی سطح پر بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں۔ عوام کی خدمت کیلئے بلدیاتی نظام سے بہتر اور کوئی نظام نہیں۔

اسلام آباد یا لاہور، پشاور ،کراچی ،کوئٹہ میں بیٹھ کر گلی محلوں کے مسائل حل نہیں کیے جا سکتے۔بہتر ہوتا سپریم کورٹ کی بجائے صوبائی حکومتیں ازخود بلدیاتی انتخابات کرواتیں۔انہوں نے بتایا برطانیہ میں وقت مقررہ پر بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں وہاں بلدیاتی جمہوری عمل کیلئے عدالتوں کو مداخلت نہیں کرنی پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے عوام کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔

قانون کی بالادستی اور احترام کے کلچر کو فروغ دئیے بغیر جمہوریت کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکتے۔انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحہ نے پوری دنیا میں پاکستان کے جمہوری اور اسلامی تشخص کو نقصان پہنچایا اور 14 بے گناہوں کی شہادت پر حکومت اور انصاف کے اداروں کی خاموشی پر بہت ساری انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ شہداء کے لواحقین کو انصاف دلائیں۔ریاستی اداروں کا کام جان و مال کا تحفظ ہوتا ہے جس ملک یا معاشرہ میں تحفظ دینے والے جان لینے پر تل جائیں تو پھر ان معاشروں اور جنگلوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔