تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی اب پارلیمنٹ کا حصہ نہیں رہے، گلگت بلتستان کے الیکشن میں ملی یکجہتی کونسل نے حصہ لیاتو ہم اس اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے ،یمن اور سعودی عرب کا تنازعہ شیعہ سنی تنازعہ قطعی نہیں ہے، این اے246کے الیکشن میں کسی جماعت نے تعاون کیلئے رابطہ نہیں کیا

جمعیت علمائے اسلام(ف )کے سینیٹرحافظ حمد اﷲ کی صحافیوں سے بات چیت

ہفتہ 18 اپریل 2015 21:53

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) جمعیت علمائے اسلام(ف )کے سینیٹرحافظ حمد اﷲ نے کہا ہے کہ این اے246کے الیکشن میں ابھی تک جماعت اسلامی،تحریک انصاف اور ایم کیو ایم میں سے کسی نے بھی تعاون کے لئے رابطہ نہیں کیا ،تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی آئین کے مطابق اب پارلیمینٹ کا حصہ نہیں رہے، اس معاملے پر اگر پیپلز پارٹی انہیں ممبران قومی اسمبلی سمجھتی ہے تو ہمارا ان سے اختلاف ہے،جے یو آئی ف ملی یکجہتی کونسل کا حصہ نہیں اگر گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھی ملی یکجہتی کونسل نے حصہ لیاتو ہم اس میں شامل نہیں ہوں گے ،یمن اور سعودی عرب کا تنازعہ شیعہ سنی تنازعہ قطعی نہیں ہے۔

وہ ہفتہ کو یہاں صحافیوں سے بات چیت کر ہے تھے ۔اس موقع پر جے یو آئی ف کے راہنما حاجی احسان الحق اور سید احتشام الحق گیلانی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سینٹر حافظ حمد اﷲ نے کہا کہ مختلف معاملات پر سیاسی جماعتوں کا مؤقف مختلف ہو سکتا ہے۔ہم آئین پاکستان کے تحت تحریک انصاف کے ممبران کو قومی اسمبلی کا حصہ نہیں سمجھتے اگر پیپلز پارٹی اس بات پر انکے ساتھ ہے تو پھر ہمارا اور پیپلز پارٹی کے اختلاف یقینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمن اور سعودی عرب کا معاملہ شیعہ سنی لڑائی ہے نہ ایران اور سعودی عرب کی جنگ ہے۔یہ مشرق وسطیٰ کا معاملہ ہے ۔آج تک تو مشرق وسطیٰ کے معاملات ویسے ہی حل ہوئے ہیں جیسے امریکہ اور اسرائیل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف ملی یکجہتی کونسل کا حصہ نہیں ہے اگر گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھی ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے دینی جماعتوں نے حصہ لیا تو جے یو آئی ف اسکا بھی حصہ نہیں ہو گی۔