Live Updates

این اے 246 کے ضمنی انتخاب ایک سیٹ کیلیے نہیں ٗپورے پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہیں، عمران خان

کراچی کے مستقبل کا فیصلہ نتائج کے بعد ہوگا ٗ رینجرز پولنگ کے دن خوف کی فضا ختم کرے ٗ چیر مین پی ٹی آئی کراچی میں بھتہ خوری اور خوف کی فضاء کی وجہ سے سرمایہ دار بیرونی ملک منتقل ہو چکے ہیںٗ بے روزگاری بڑھی ہے

ہفتہ 18 اپریل 2015 21:09

این اے 246 کے ضمنی انتخاب ایک سیٹ کیلیے نہیں ٗپورے پاکستان کے لیے اہمیت ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 246 کے ضمنی انتخاب ایک سیٹ کے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہیں۔ اس کے نتائج کے بعد فیصلہ ہوگا کہ کراچی کا مستقبل کیا ہے۔ رینجرز پولنگ کے دن خوف کی فضا ختم کرے تاکہ عوام اپنے آزادانہ ووٹ کا استعمال کرسکے۔

سراج الحق فارم میں ہیں، اگر جماعت اسلامی اس نشست کی وکٹ پر کھڑے ہوکر کھیلنا چاہتی ہے تو اچھا ہے۔ جب دونوں جانب سے گیم ہوگا تو ایم کیو ایم کو ٹف ٹارگٹ ملے گا۔ این اے 246 کا ضمنی الیکشن جیتنے کے لیے پورا زور لگا دیں گے ۔ اس حلقے سے کراچی کا مستقبل وابستہ ہے ۔ کراچی میں بھتہ خوری اور خوف کی فضاء کی وجہ سے سرمایہ دار بیرونی ملک منتقل ہو چکے ہیں ، جس کی وجہ سے کراچی میں بے روزگاری بڑھی ہے ۔

(جاری ہے)

ہم نے کراچی والوں کو موقع دیا ہے کہ وہ خوف کی فضاء کو ختم کریں ۔ کراچی سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے اور اس حلقے سے کراچی کا مستقبل وابستہ ہے ۔ وہ ہفتہ کو رکن قومی اسمبلی عارف علوی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پارٹی پارٹی مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین ، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ، تحریک انصاف کے نامزد امید وار عمران اسماعیل ، علی زیدی ، جمال صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے ۔

عمران خان نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن میں بڑی تیاریوں کے ساتھ جائیں گے۔ دھاندلیوں کے ثبوت اکھٹے کر لیے ہیں ۔ اسحاق خاکوانی کی سربراہی میں ٹیم نے مکمل تیاری کی ہے جبکہ حفیظ پیرزادہ سماعت کے موقع پرتیاریوں کے ساتھ جوڈیشل کمیشن میں پیش ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 23 اپریل کے انتخابات کی بڑی اہمیت ہے ۔ ایک سیٹ کے ملنے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ۔

یہ الیکشن اس لیے اہم ہے کہ کراچی پاکستان کا اہم شہر ہے اور اس الیکشن سے کراچی کا مستقبل وابستہ ہے اور کراچی سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے ۔ 25 سال سے کراچی میں خوف کی فضاء رہی ہے ۔ اس سے پاکستان کو شدید نقصان ہوا ہے ۔ سرمایہ کاری کا عمل رک گیا ہے ۔ مہنگائی بڑھی ہے ۔ بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔ ہم اس لیے کراچی کے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں کہ کراچی پر طاری خوف کی فضا کو ختم کیا جائے ۔

پی ٹی آئی پورے پاکستان میں پھیل چکی ہے ۔ یہ وہ پارٹی نہیں ، جس نے 2013ء کے انتخابات میں حصہ لیا تھا ۔ پارٹی کافی آگے نکل گئی ہے ۔ ہم کراچی کو مین اسٹریم میں لانا چاہتے ۔ کراچی کو روشنیوں کا شہر بنانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کراچی کو اہمیت نہیں دیتی ۔ کراچی کی بڑی اہمیت ہے ۔ کراچی ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا ۔ پاکستان کا 70 فیصد سرمایہ کراچی سے آتا ہے ۔

اگر حالات ایسے ہی رہے تو کراچی کا کوئی مستقبل نہیں ۔ یہ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ پولنگ کے دن خوف کی فضا نہ رہے ۔ ایم کیو ایم سے بھی درخواست ہے کہ وہ خوف نہ پھیلائیں ۔ لوگوں کوآزادی سے ووٹ ڈالنے دیں ۔ عمران اسماعیل کو مبارکباد دیتا ہوں کہ وہ دو بار حملوں کے باوجود ڈٹے رہے ۔ میں چاہتا ہوں کہ ایسے لوگ سامنے آئیں ، جو کراچی کی نمائندگی کرنا چاہتے ہوں ۔

وہ لوگ سامنے آئیں ، جوخوف زدہ نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ والے دن رینجرز خوف کی فضا نہ بننے دے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رینجرز پر پورا اعتماد ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ چار حلقے کھولے جائیں ۔ ہماری بات نہیں مانی گئی تو ہم نے دھرنا دیا۔ جس کے بعد جوڈیشل کمیشن بنا ۔ کراچی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ایک اے پی سی میں کہا تھا کہ کراچی میں دھاندلی ہوئی ہے ۔

خود میاں نواز شریف نے ہری پور میں کہا تھا کہ کراچی میں دھاندلی ہوئی ہے ۔ جوڈیشل کمیشن میں 21 پارٹیاں دھاندلی کے خلاف شور مچا رہی ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم گھوسٹ پولنگ اسٹیشن کا معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے لے جائیں گے ۔ الیکشن کمیشن پر شفاف انتخاب کے لیے بڑا دباؤ ہے ۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف انتخابات کرائے اور اس طرح کے انتخابات نہ کرائیں ، جس طرح انہوں نے 2013ء میں کرائے تھے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب میں کرکٹ ٹیم کا کپتان تھا تو صرف ایک کھلاڑی منصوراختر کوکھلانے پر مجھ پر تنقید ہوئی تھی ۔ ہم کرکٹ لسانی بنیادوں پر نہیں کھیلتے تھے ۔ اگر ہم جیتتے تھے تو پاکستان جیتتا تھا ۔ہم یہ نہیں سجھتے تھے کہ پنجابی یا پٹھان جیت گیا یا اردوبولنے والا جیت گیا ۔ ہم مل کر مقابلہ کرتے تھے تو جیتتے تھے ۔

اس لیے ہم کرکٹ کے چیمپئن بنے ۔ لوگوں کو مختلف لسانی تعصب الجھا دیا گیا ہے ۔ بلوچستان کو بلوچ اور پشتون میں تقسیم کر دیا گیا ہے ۔ کراچی کو لسانی بنیادوں پر ظالم تقسیم کر رہے ہیں تاکہ مظلوم تقسیم ہوں ۔ یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حلقہ 230 میں جوڈیشل کمیشن کے سامنے ڈی آر او کا خط پیش کر دیا ہے ، جس میں انہوں نے دھاندلی سے متعلق الیکشن کمیشن کو لکھا تھا ۔

اس موقع پر عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو چار گھوسٹ پولنگ اسٹیشنوں کی نشاندہی کر دی ہے ۔ ہمیں پتہ چلا ہے کہ جو لگ مر گئے ہیں یا ملک سے باہر ہیں ، ان کے ووٹ بھی ڈالنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ علی زیدی نے کہاکہ ووٹروں کو دھمکایا جا رہا ہے ۔ ووٹروں کے شناختی کارڈ چھینے جا رہے ہیں ۔ یہ بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ ووٹرز بیلٹ پیپر باہر لائیں اور ڈبے میں خالی کاغذ ڈالیں ۔ رینجرز ووٹرز کوچیک کرے ۔ انہیں بیلٹ پیپر باہر نہ لے جانے دیں ۔ اس سے قبل عمران خان خصوصی طیارے کے ذریعہ کراچی پہنچے ، جہاں پارٹی رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا ۔ ان کے ہمراہ ریحام خان ، جہانگیر ترین ، شاہ محمود قریشی بھی تھے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات