ہماری وفاداری سعودی یا ایرانی حکومت سے نہیں اسلام اور پاکستان سے ہو نی چاہیئے،صاحبزادہ جمیل احمدقادری

ہمارے لئے سب سے پہلے اسلام اور پھر پاکستان اس کے بعد دیگر اسلامی ممالک ہمیں عزیز ہیں ،خلیل احمدشیخ

ہفتہ 18 اپریل 2015 21:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) اہلسنّت قاضی یوتھ کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ جمیل احمدقادری، قاضی خلیل احمدشیخ،قاضی مسلم، قاضی شکیل احمد، قاضی محمدعمر قادری ودیگرنے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری وفاداری سعودی یا ایرانی حکومت سے نہیں صرف اور صرف اسلام اور پاکستان سے ہو نی چاہیئے۔ہمارے لئے سب سے پہلے اسلام اور پھر پاکستان اس کے بعد دیگر اسلامی ممالک ہمیں عزیز ہیں ،پاکستان کو دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ کر اپنی فوجیں سعودی عرب بھیجنادانشمندی نہیں ہوگی،یمن میں فوج بھیجنے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے والے مذہبی رہنما پاکستان سے زیادہ سعودی حکومت کے وفاد ارلگتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پوری قوم نے پارلیمنٹ کی قراردادکو سراہاہے ،لیکن پاکستان میں رہنے اور پاکستان کا کھانے والے چند عناصرپارلیمنٹ کی قرار داد کو سازش قرار دے کرملک دشمنی کا ثبوت دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ کی تو ہین کے خلاف آواز اٹھائیں ،پاکستان میں کسی نے فرقہ واریت کے نام پر فساد کرنے کی کوشش کی تو اہلسنّت پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آکر اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے حرمین شریفین کا تقدس پامال ہورہا ہے،یمن بحران میں دوست ملک اور ہمسایہ ملک میں سے کسی ایک کو بھی نا راض نہ کیا جائے۔صاحبزادہ جمیل احمدقادری نے مزید کہا کہ سعودی بادشاہ جواب دیں کہ اگر یمن میں منصور ہادی کی حکومت کے خلاف بغاوت ناجائز ہے تو پھر مصر میں محمد مرسی کی حکومت کے خلاف بغاوت جائز کیسے ہے ۔

موجودہ ملکی صورتحال میں پاکستان کو مستقل وزیر خارجہ کی ضرورت ہے۔خارجہ پالیسی کو ایک مشیر اور ایک معاون خصوصی کے ذریعے چلانا مناسب نہیں ۔صاحبزادہ جمیل احمدقادری نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی سا لمیت اور بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے ایسے وقت میں فوج کو کسی بیرونی جنگ میں الجھانا خود کشی ہو گی۔بلوچستان کی صور تحال ہمیں اجازت نہیں دیتی کہ ہم ایوان سے تعلقات کو دشمنی میں بدل لیں ۔مذہبی رہنما پاکستانی قوم کو تحفظ حرمین شریفین کے نام پر تقسیم نہ کریں کیونکہ حرمین شریفین کو اس وقت براہ راست کوئی خطرہ نہیں۔یمن بحران پر ہماری خاجہ پالیسی واضح ہو گئی ہے۔نا اہل حکمران پاکستان کو وزیر خارجہ اور خارجہ پالیسی کے بغیر چلا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :