جماعة الدعوة اور پاسبان حرمین شریفین کی جانب سے تحفظ حرمین شریفین کے حوالے سے ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری

ہفتہ 18 اپریل 2015 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) جماعة الدعوة اور پاسبان حرمین شریفین کی جانب سے تحفظ حرمین شریفین کے حوالے سے ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا ،مختلف مراکز میں ہونے والے مظاہروں میں جماعة الدعوة سمیت مختلف تاجر رہنماؤں نے خطاب کیا اس حوالے سے جی نائن مرکز میں احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں جماعة الدعوة اسلام آباد کے امیر شفیق الرحمن ، انجمن تاجران جی نائن مرکز کے صدر چوہدری محمد سعید ، تحریک حرمت رسول ﷺ کے ناظم مفتی یوسف و دیگر نے خطاب کیا اس موقع پر تاجروں نے تحفظ حرمین شریفین پر جان بھی قربان ہے ، تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ الا اللہ کے نعرے بھی لگائے ، جی ٹن مرکز میں بھی احتجاجی مظاہرہ ہو ا جس میں تاجرتنظیموں اور مختلف علماء کرام نے خطاب کیا اس موقع پر جماعة الدعوة اسلام آباد کے امیر شفیق الرحمن نے مظاہرہن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ہمارے سر کا تاج ہے اس کی حفاظت سب سے مقدم ہے تحفظ حرمین شریفین کے لیے دل و جان سے ہر قربانی دیں گے اور اس پر کسی قسم کی مصلحتوں کو غالب نہیں آنے دیں گے ، صلیبی و یہودی تحفظ حرمین شریفین کو شیعہ سنی مسئلہ بنا کر مسلم ملکوں میں فسادات کھڑے کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم نے متحد ہو کر ان سازشوں کو ناکام بنانا اور بغاوتوں کو کچلنا ہے۔ پاکستان کو نقصانات سے دوچار کرنے کیلئے افغانستان اور سعودی عرب کو نشانہ بنانے کیلئے یمن کی سرزمین کو استعمال کیاجارہا ہے۔تحفظ حرمین شریفین کے مسئلہ پر غیر جانبدار رہنے کی باتیں کرنے والے ظالم کا ساتھ دے رہے ہیں۔پاکستانی قوم سعودی عرب کے دفاع کیلئے ہر قسم کی قربانی پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔

یہ ایران اور سعودی عرب کی لڑائی نہیں حق اور باطل کی جنگ ہے انہوں نے کہا کہ یمن میں بغاوت کو کچلنا بہت ضروری ہے۔حکمرانوں کو بروقت فیصلے کرنے چاہئیں اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے سعودی عرب کے ہر مطالبہ کو پورا کرنا چاہئے یمن کے باغیوں نے سعودی عرب کی سرحد پر حملے کئے اور سرزمین حرمین شریفین کیلئے خطرات کھڑے کئے ۔ جس کے بعد عرب اتحاد یمن میں بغاوت کچلنے کیلئے کاروائی کر رہا ہے۔

سعودی عرب نے کبھی کسی پر جارحیت نہیں کی بلکہ ہمیشہ مسلمانوں کے دکھ درد کو محسوس کیا اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اس مسئلہ کو الجھا کر پیش کیاجارہا ہے۔ یہی کچھ پارلیمنٹ میں کیا گیا۔یہ دکھائی نہیں دیتا تھا کہ یہاں منتخب ممبران پارلیمنٹ سرجوڑ کر بیٹھے ہیں بلکہ فرقہ وارانہ نوعیت کی باتیں کی گئیں۔

چار دن تک یہ بحث ہوتی رہی کہ اگر سعودی عر ب کی مدد کی گئی تو ایران ناراض ہو جائے گا۔ کبھی ایران نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ وہ اس مسئلہ کا فریق ہے اور بغاوت میں اس کا کوئی کردار ہے؟ اگر وہ انکار کرتا ہے تو پھر اراکین پارلیمنٹ کس طرح کہتے ہیں کہ ایران ناراض ہو جائے گا۔ سعودی عرب کی سرحد یمن کے ساتھ ملتی ہے ایران کی تو کوئی سرحد بھی نہیں ملتی انجمن تاجران جی نائن مرکز کے صدر چوہدری محمد سعید نے کہا کہ حرمین کی حفاظت ہر چیز سے مقدم ہے ، پاکستان کا بچہ بچہ حرمین پرکٹ مرنے کے لیے تیا ر ہے ہم جماعة الدعوة کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی اس تحریک میں اسلا م آباد کی تاجر برادری شانہ بشانہ کھڑی ہے جماعة الدعوة نے تحفظ حرمین شریفین کے لیے تحریک چلا کر ہماری آنکھیں کھول دی ہیں انہوں نے کہ کہ تاجروں کے نمائندوں کی حیثیت سے میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم حرمین شریفین کی سرزمین کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر سکتے ہیں تحریک حرمت رسول ﷺ کے رہنما مفتی محمد یوسف نے کہاکہ سعودی عرب مظلوم کا ساتھ دے رہا ہے ۔

یہ حق اور باطل کا مسئلہ ہے جو غیر جانبدار رہنے کی بات کرتے ہیں وہ درحقیقت ظالم کا ساتھ دے رہے ہیں۔ تحفظ حرمین شریفین کے لیے پوری قوم یکسو ہے اور ہر طرح کی قربا نی دینے کے لئے تیار ہے۔حکمرانوں کو بروقت اور صحیح فیصلے کرنے چاہئیں ، حرمین شریفین سے محبت رکھنے والاکبھی بھی اس کے تحفظ کی خاطر غیر جانبدار نہیں رہ سکتا۔ سب مسلمان بیت اللہ شریف کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں جس مسلمان کے دل میں ذرہ بھر بھی ایمان ہے وہ حرمین شریفین کے تحفظ سے کسی صورت پیچھے نہیں رہ سکتا۔

یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر بنا ہے یہاں کے عوام سعودی عرب کا تحفظ کرنا اپنا دفاع سمجھتے ہیں دریں اثناء دارالقضا ء اسلام آباد کے سربراہ مفتی یوسف نے کہا کہ سعودی عرب کو خطرہ درپیش ہوا ہے تو اس نے پاکستان سے مدد مانگی ہے۔ یہ محبت اور اخوت کا مظاہرہ اور ایٹمی پاکستان کی عزت افزائی کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تحفظ حرمین شریفین کے مسئلہ پر پالیمنٹ بڑی نہیں ہے۔حوثیوں کی بغاوت کچلنا سعودی عرب کا دفاع ہے۔ملک بھر میں تحفظ حرمین شریفین کانفرنسوں اور جلسوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :