محافظ حرمین کو خطرہ حرمین شریفین کو خطرے کے مترادف ،کتابی باتوں میں پڑنے کی بجائے دو ٹوک سعودی عرب کی حمایت کا اعلان کیا جائے ‘ ساجد میر

حکومت کو پاک فوج بھیجنے کا اعلان کرنا چاہیے، مطالبہ نہ مانے کی صورت میں حکومتی اتحاد سے علیحدگی ضرور ی نہیں اور بھی بہت سے طریقے ہیں سینیٹر منتخب کرانے کیلئے کبھی کسی شاہی یا غیر شاہی خاندان کا دخل رہا نہ کبھی (ن) لیگ سے درخواست کی ‘ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 18 اپریل 2015 20:38

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ محافظ حرمین کو خطرہ حرمین شریفین کو خطرے کے مترادف ہے ،پاکستان کو کتابی باتوں میں پڑنے کی بجائے دو ٹوک الفاظ میں سعودی عرب کی کھل کر حمایت کرتے ہوئے پاک فوج بھیجنے کا اعلان کرنا چاہیے، مطالبہ نہ مانے کی صورت میں حکومتی اتحاد سے علیحدگی ضرور ی نہیں اسکے لئے اور بھی بہت سے طریقے ہیں ،سینیٹر منتخب کرانے کیلئے کبھی کسی شاہی یا غیر شاہی خاندان کا دخل رہا نہ کبھی (ن) لیگ سے درخواست کی بلکہ (ن) لیگ کی طرف سے ٹکٹ دینے کے بعد مجھے اسکی اطلاع دی جاتی ہے،سعودی عرب سے بھرپور یکجہتی کے اظہار کے لئے آج اتوار دوپہر دو بجے ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک دفاع حرمین شریفین ریلی نکالی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈاکٹر حافظ عبد الکریم ،مولانا علی محمد ابو تراب اور دیگر کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ایک پر امن سعودی عرب اور پر امن یمن عرب ممالک کے لئے نا گزیر ہیں ، اسی وجہ سے سعودی عرب نے پاکستان سے فوجی مدد مانگی ہے جو اعزاز کی بات ہے ۔

اس موقع پر پارلیمنٹ نے جو متفقہ قرارداد پاس کی ہے وہ عوامی جذبات کی مکمل ترجمان نہیں ہے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس روز میرا لاہور میں جمعہ شیڈول تھا اگر میں پارلیمنٹ میں موجود ہوتا تو قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیتا ۔ ہمارا نقطہ نظر بالکل واضح ہے جو موقف پارلیمنٹ کے اندر اپنایا ہے وہی پارلیمنٹ کے باہر بھی اپنا رکھا ہے ۔

دوسرے لیڈرز کی طرح نہیں جو سیمینارز او راجتماعات میں اور موقف اپناتے ہیں اور باہر اور موقف اپناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت سعودی عرب کی کھل کر حمایت کرے اور پاک فوج کو بھیجنے کا اعلان کرے ، ہمارا مطالبہ پاکستان کی عوام کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا سب سے بڑا محسن ملک ہے ،ہمیں کتابی باتوں میں پڑنے کی بجائے اسکی دو ٹوک حمایت کا اعلان کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو پاک عرب دوستی ، دینی و روحانی مضبوط رشتے اور عوام کی والہانہ عقیدت و محبت کا جذبہ دکھانے اور سعودی عرب کے ساتھ بھرپو ریکجہتی کے اظہار کے لئے آج اتوار دوپہر دو بجے دن ناصر باغ سے اسمبلی ہال تک دفاع حرمین شریفین ریلی نکالی جائے گی جو پاک عرب دوستی کو دوام بخشنے کے لئے سنگ میل ثابت ہو گی ۔ انہوں نے پاکستان سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب تو شاید مان لے لیکن حوثی باغی اور انکی حمایت و مدد کرنے والا ملک اسے تسلیم نہیں کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :